دھرنے کو انقلاب تحریک میں تبدیل کر رہے ہیں طاہرالقادری

شہر شہر تحریک میں خود شرکت کروں گا، انقلاب رائیونڈ محل، بلاول ہائوس کو بہا لے جائیگا


ملک میں ہر طرف گو نوازگو اور وی آئی پی کلچرکے خاتمے کی لہرچل پڑی ہے، طاہرالقادری۔ فوٹو : فائل

عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب مارچ کے ثمرات نکلنا شروع ہو گئے ہیں، ملک میں ہر طرف گو نوازگو اور وی آئی پی کلچرکے خاتمے کی لہرچل پڑی ہے اب اس انقلاب دھرنے کو انقلاب تحریک میں تبدیل کر رہے ہیں تاکہ اسکی شدت میں اضافہ کیا جائے۔

اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ہمارے دھرنے کے دبائو نے حکومت کوپٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے سے روک دیا ہے بلکہ قیمت میں 2 روپے 85 پیسے فی لیٹرکمی کر دی گئی ہے۔ انقلاب مارچ کی کامیابی ہے کہ ملک بھر میں جہاں کہیں ظلم و زیادتی ہوتی ہے اسکے خلاف علم بغاوت بلند ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گوجرہ اور بھکر میں پولیس کے ہاتھوں کارکنوں پر بیہمانہ تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور پولیس کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اس تشدد سے باز رہیں۔ اپنے کارکنوں کو خونی انقلاب سے روکا ہوا ہے، اگر پولیس نے پرتشدد کارروائیاں نہ روکیں تو حالات بدتر ہو جائیں گے۔ 47 روزہ دھرنے نے عوام کو آرٹیکل 63, 62 کا شعور دیا، دھرنے نے ملک کے بچے بچے کو حقوق کیلئے بیدار کیا۔

طاہر القادری نے کہا کہ دھرنے کے شرکاء تاریخ کے نئے معمار بن گئے ہیں، ان کا نام تاریخ کے اوراق میں لکھا جائیگا، کارکنوں نے فتح کی بنیاد رکھ دی ہے۔ 2013 میں قوم میرے پیغام پر لبیک کہتی تو آج یہ دن دیکھنے نہ پڑتے۔ کسان اور کھیت مزدور بھی کل اپنی کپاس کو آگ لگا کر گو نواز گو کے نعروں سے اپنی تحریک کا آغاز کریں گے۔ پہلے ڈاکٹر، نرسیں اور اساتذہ مستقل ہونے کیلئے سڑکوں پر نکلتے تھے لیکن اب انہیں حکومت خود مستقل کرتی ہے یہ سب انقلاب مارچ اور دھرنے کی وجہ سے ہے جو ہماری کامیابی ہے۔

آن لائن کے مطابق طاہرالقادری نے کہا ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، خونیں انقلاب میں واحد رکاوٹ میں ہوں، حکمران اس وقت سے پہلے مستعفی ہوجائیں، انقلاب اب رائے ونڈ محل اور بلاول ہائوس کو بھی بہا لے جائیگا۔ جب یہ دھرنا تحریک میں تبدیل ہوگا تو شہر شہر انقلاب ہوگا تب دنیا دیکھے گی انقلاب کسے کہتے ہیں۔ پنجاب کے کسان کل پورے صوبے کو بلاک کر دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔