آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ دھرنے والوں کے ساتھ نہیں سچائی کے ساتھ ہوں اگر ملک میں حقیقی تبدیلی نہ آئی تو پاکستان کا مستقبل خطرے میں ہے جب کہ مجھے حکومت کی تبدیلی تو نظرآرہی ہے لیکن الیکشن ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔
آل پاکستان مسلم لیگ کے چوتھے یوم تاسیس کے موقع پر کارکنان سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ میرے شکوک صحیح ثابت ہوئے کہ الیکشن 2013 میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ملک میں دہشت گردی تیزی سے بڑھتی جارہی ہے جبکہ معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے اس لئے ہمیں پاکستان کے سیاسی کلچر میں تبدیلی لانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نظام لے کر آنا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو اور عام فرد کو اس کا براہ راست فائدہ پہنچے، اپنی ذات سے اب بالاتر ہو کر قوم کے لئے سوچتا ہوں اور یقین ہے کہ اس ملک میں ہر طرح کی صلاحیت موجود ہے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ مجھے حکومت کی تبدیلی نظرآرہی ہے لیکن الیکشن ہوتا دکھائی نہیں دیتا تاہم ملک میں واضح تبدیلی آچکی ہے، مجھے کوئی ذاتی لالچ نہیں اگر وزیراعظم نواز شریف ملک میں خوشحالی لائیں تو ان کا بھی ساتھ دینے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ معلوم تھا کہ قوم کو فرنٹ سے لیڈ کرنا ہوگا جبکہ میں نے پاکستان کا نام دنیا بھرمیں روشن کیا لیکن مجھے غدار قرار دیا گیا، میں نے ملک کے لئے جنگیں لڑیں اور اب مجھ پرغداری کا مقدمہ چلایا جارہا ہے۔
پرویزمشرف نے کہا کہ ایک عام آدمی کی طرح پاکستان کے لئے کام کرنا چاہتا ہوں، میرے خلاف مقدمات چل رہے ہیں اور میری زندگی کو شدید خطرات لاحق تھے اس کے باوجود پاکستان اور عوام کے لئے واپس آیا جس کے بعد احساس ہوا کہ سیکیورٹی خدشات اور خطرات بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تیسری قوت بنانے کی ضرورت ہے اور انتخابی اصلاحات کے لئے بھی تیسری قوت انتہائی اہم ہے۔