
ایتھلیٹ لوئس 16 سال کی عمر میں ایک حادثے کے نیتجے میں اپنی ایک ٹانگ سے محروم ہوگئے تھے اس کے بعد ان کو لگائی جانے والی مصنوعی ٹانگ اتنی وزنی اور سخت تھی کہ انہیں حرکت کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا، کئی سال وہ اس تکلیف میں مبتلا رہے اور بالآخر ان کی اس مشکل کا حل انہیں جدید ٹیکنالوجی سے مل گیا، ''اوٹوبوک ایس 380 '' وہ پہلی مصنوعی ٹانگ تھی جو خصوصی طور پر ایتھلیٹس کے لیے بنائی گئی اورجب یہ ٹانگ لوئس کو لگائی گئی جیسے ان کی ٹانگوں میں تو بجلی بھر گئی ہواوراسی ٹانگ کی بدولت انہوں اسپین کے شہر میڈرڈ میں پیرا اولمپک میں دوڑ کے مقابلے میں سونے کا تمغہ جیتا جب کہ آسکر پسٹوریس نے بھی انہی ٹانگوں کی بدولت کھیل کی دنیا میں نام کمایا۔
مصنوعی ٹانگیں بنانے والی کمپنی کےسربراہ کا کہنا تھا کہ 2016 کے پیرااولپمک کے لیے وہ انتہائی جدید اور نئی خوبیوں والی ٹانگ''جینیم ایکس 3 '' متعارف کرا رہے ہیں جس میں مائیکرو پروسیسر لگا ہوگا جو کھلاڑی کو جاگنگ، جمپس اورسیڑھیوں پر چڑھنے کےدوران اپنی ٹانگ کو ری ایڈجسٹ کرنے میں مدد دے گا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔