ہاکی پلیئرز نے بیرون ملک کھیلنے کے معاہدے کرلیے
100 ڈالرز ڈیلی الاؤنس کی جگہ محض 700 روپے دینے کو کھلاڑیوں نے بے توقیری قرار دیدیا
ایشین گیمز میں اعزازکے دفاع میں ناکام رہنے والی قومی ہاکی ٹیم کے ہارنے کی ایک وجہ کھلاڑیوں کا عدم معاشی استحکام بھی رہا۔
پی ایچ ایف کے مالی بحران سے دلبرداشتہ کھلاڑیوں نے قومی ٹیم سے فارغ ہو کر بیرون ملک لیگ کھیلنے کے معاہدے کر لیے، محمد عرفان نے نارتھ انگلینڈ کی جانب سے کھیلنے کا کنٹریکٹ کیا، شکیل عباسی نے بریڈ فورڈ ٹائیگرز کی نمائندگی کا فیصلہ جبکہ محمد وقاص، راشد محمود اور رضوان سینئر ہالینڈ میں ہونے والی ہاکی لیگ کا حصہ بنیں گے۔
دریں اثنا فائنل میں بھارت کے خلاف شکست سے دوچار ہونے والی قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں نے 100 ڈالرز ڈیلی الاؤنس کی جگہ روزانہ محض 700 روپے دینے کو اپنی بے توقیری قرار دیا ہے، ٹیم مینجمنٹ کے ارکان کو 150 ڈالرز کی بجائے صرف 1 ہزار روپے ڈیلی الاؤنس پر اکتفا کرنا پڑا، دوسری جانب ایشین گیمز کی تیاریوں کے لیے لگائے جانے والے قومی تربیتی کیمپ کے دوران کھلاڑیوں کو ڈیلی الاؤنس کی مد میں بھی واجب الادا رقم تک ادا نہ ہوسکی، لندن اولمپکس 2014 کے بعد سے آج بھی سینٹرل کنٹریکٹ کے حامل قومی کھلاڑی اپنی تنخواہوں کو ترس رہے ہیں۔
پی ایچ ایف کے مالی بحران سے دلبرداشتہ کھلاڑیوں نے قومی ٹیم سے فارغ ہو کر بیرون ملک لیگ کھیلنے کے معاہدے کر لیے، محمد عرفان نے نارتھ انگلینڈ کی جانب سے کھیلنے کا کنٹریکٹ کیا، شکیل عباسی نے بریڈ فورڈ ٹائیگرز کی نمائندگی کا فیصلہ جبکہ محمد وقاص، راشد محمود اور رضوان سینئر ہالینڈ میں ہونے والی ہاکی لیگ کا حصہ بنیں گے۔
دریں اثنا فائنل میں بھارت کے خلاف شکست سے دوچار ہونے والی قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں نے 100 ڈالرز ڈیلی الاؤنس کی جگہ روزانہ محض 700 روپے دینے کو اپنی بے توقیری قرار دیا ہے، ٹیم مینجمنٹ کے ارکان کو 150 ڈالرز کی بجائے صرف 1 ہزار روپے ڈیلی الاؤنس پر اکتفا کرنا پڑا، دوسری جانب ایشین گیمز کی تیاریوں کے لیے لگائے جانے والے قومی تربیتی کیمپ کے دوران کھلاڑیوں کو ڈیلی الاؤنس کی مد میں بھی واجب الادا رقم تک ادا نہ ہوسکی، لندن اولمپکس 2014 کے بعد سے آج بھی سینٹرل کنٹریکٹ کے حامل قومی کھلاڑی اپنی تنخواہوں کو ترس رہے ہیں۔