سوئیڈن کی حکومت کا فلسطین کو الگ ریاست کے طورپر تسلیم کرنے کا فیصلہ

فسلطین اور اسرائیل کے تنازعہ کاواحد حل دوملکی نظریے میں ہے جس کا اطلاق عالمی قوانین کے مطابق کیا جائے،سوئیڈش وزیراعظم


ویب ڈیسک October 03, 2014
سوئیڈن کے اس فیصلے کے اثرات یورپی یونین کے دیگرممالک پر بھی پڑے گا۔ فوٹو رائٹرز

سوئیڈن کی حکومت نے فلسطین کو ایک الگ اور آزاد ریاست کے طور پرتسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس طرح سوئیڈن یورپی یونین کا پہلا ملک بن جائے گا جو فلسطین کو باقاعدہ آزاد ریاست تسلیم کرے گا۔

وزارت عظمیٰ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس سے خطاب کےدوران سوئیڈ ش وزیر اعظم نے کہا کہ فسلطین اور اسرائیل کے تنازعہ کا واحد حل دوملکی نظریے میں ہے جس کا اطلاق بین الاقوامی قوانین کے مطابق کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو ملکی نظریہ کے لیے ضروری ہے کہ اس کی بنیاد مشترکہ پہچان اورپرامن طریقے سے ہو۔

سوئیڈن کا شمار یورپی یونین کے طاقتور ممالک میں ہوتا ہے اس لیے اس کی جانب سے فلسطین کو الک ریاست کے طور پر تسلیم کئے جانے کے فیصلے کے اثرات دیگر یورپی ممالک پر بھی ہوں گے اور اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ امریکا اور اسرائیل کی جانب سے اس فیصلے پر سوئیڈن کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم فلسطینیوں کے لیے یہ خوش آئند اقدام ہے جس سے ان کو الگ ریاست بنانے کی کوششوں کو نئی زندگی مل جائے گی۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ 2012 میں فلسطین کو ڈی فیکٹو خودمختار ریاست تسلیم کرنے کی منظوری دے چکا ہے تاہم ابھی تک اکثر یورپی ممالک نے انہیں باقاعدہ آزاد خود مختار ملک تسلیم نہیں کیا، کچھ یورپی ممالک ہنگری، پولینڈ اور سلواکیہ فلسیطن کو الگ ریاست تسلیم کرچکے ہیں تاہم انہوں نے یہ اقدام یورپی یونین میں شامل ہونے سے قبل اٹھایا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں