ہم آپس کی لڑائی میں ایسا کچھ نہ کربیٹھیں جس سے دشمن پاکستان کو نقصان پہنچائے آصف زرداری

آج ہمارے دوست بڑے بڑے جلسے کررہے ہیں لیکن وہ جلسے حب علی میں نہیں بلکہ بغض معاویہ میں ہیں، سابق صدر


ویب ڈیسک October 03, 2014
جمہوریت ایک بہت بڑی نعمت ہے لیکن اس کا فائدہ عام آدمی تک اس طرح نہیں پہنچ سکا جیسے اسے ملنا چاہئے تھا، سراج الحق، فوٹو:ایکسپریس نیوز

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ دھرنوں سے وفاق اور صوبائی حکومتیں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں جبکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم آپس کی لڑائی میں ایسا کوئی واقعہ کر بیٹھیں جس سے کوئی بھی دشمن ملک کو نقصان پہنچائے۔

جماعت اسلامی کے ہیڈ کوارٹر منصورہ میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ دھرنوں سے وفاق اور صوبائی حکومتیں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں اس لیے سب کی خواہش ہے کہ عید سے قبل دھرنے ختم کیے جائیں جبکہ نوازشریف سیاسی جماعتوں کی حمایت کے باوجود پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا صرف حکومت کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے لیے ہے، اس صورتحال میں سیاسی جماعتوں کو ہی کچھ کرنا پڑے گا کیونکہ دنیا بدل رہی ہے اور ملکوں کی نئی شناخت پیدا ہورہی ہے اس لیے کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم آپس کی وزارت عظمیٰ کی جنگ میں کوئی ایسا واقعہ نہ کر بیٹھیں جس سے دشمن عناصر ہمارے ملک کو نقصان پہنچائیں۔

آصف زرداری نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت سے ملنا ہمارا ایجنڈا ہے ہم سب دوستوں کو ساتھ لے کر چلیں گے جس طرح ہم نے مفاہمانہ پالیسی کے تحت حکومت میں رہ کر ناممکن کو ممکن بنایا اور اگر ایسی مفاہمت پہلے ہوتی تو ملک نہ ٹوٹتا، آج عام آدمی کے مسائل جوں کے توں ہیں لیکن یہ بھی سوچا جائے کہ گزشتہ سالوں میں کس کو کتنا کام کرنے دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ہمارے دوست بڑے بڑے جلسے کررہے ہیں لیکن وہ جلسے حب علی میں نہیں بلکہ بغض معاویہ میں ہیں، آج خطرات بہت زیادہ ہیں ہمارے پڑوسی ممالک پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہوچکے ہیں اور دیگر ملکوں میں تبدیلی کا اثر پاکستان اور اس کے عوام پر پڑرہا ہے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے عوام کے لیے ہی سوچنا ہے اور ان کو صحت سمیت تمام بنیادی سہولتیں فراہم کرنا ہے، اپنی نسلوں کی تربیت کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے اور پاکستان کے ایجنڈے پر کام کرتے رہیں گے جبکہ کچھ لوگ ان حالات میں سیاست کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ماضی میں ایسی صورتحال کا فائدہ اٹھایا گیا ہے لیکن ہم ایسی سیاست نہیں کرنا چاہتے بلکہ آئندہ کی حکمت عملی پر کام کرنا چاہتے ہیں تاکہ عوام کو لوڈشیڈنگ جیسے مسائل سے نجات مل سکے۔ آصف زرداری نے کہا کہ دھرنوں کی ذمہ داری سراج الحق پر چھوڑ دی ہے اور سیاست میں کوئی بات آخری نہیں ہوتی اس لیے اس وقت بھی تمام چیزوں کا حل صرف اور صرف مذاکرات ہی ہیں۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ جمہوریت ایک بہت بڑی نعمت ہے لیکن اس کا فائدہ عام آدمی تک اس طرح نہیں پہنچ سکا جیسے اسے ملنا چاہئے تھا،آئین ایک زنجیر ہے جس نے چاروں صوبوں کو جوڑ رکھا ہے، اس آئین کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے کیونکہ ملک اس وقت بحران کا شکار ہے اس لیے ہمیں اور حکمرانوں کو بھی ماضی کی روایات اور سیاسی رویوں کو چھوڑ کر نئے جمہوری کلچر کو اپنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا پارلیمنٹ میں اپنا موقف ہے لیکن سیاسی جرگے میں انہوں نے اپنے فائدے کے بجائے ملک و قوم کے لیے مخلصانہ کردار ادا کیا اور اس جدوجہد کے نتیجے میں 14 اگست کے دن لاہور ایک بڑی لڑائی سے بچ گیا کیونکہ ممکن تھا کہ ملک کا آزادی کے دن تماشہ بنتا اور لاشیں گرتی۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں اب تک کوئی ایسا بڑا واقعہ رونما نہیں ہوا جس کے نتیجے میں آئین وجمہوریت کو نقصان پہنچا ہو جبکہ ریلیاں،جلسے اور احتجاج سب کا آئینی حق ہے اسے کوئی حکومت بھی نہیں چھین سکتی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو جس طرح کام کرنا چاہئے تھا اس طرح نہیں کیا گیا کیونکہ حکومت اور اس کی ٹیم اپنے منشور اور وعدوں پر پورا نہیں اتر سکی اگر قانون اور میرٹ کی بالادستی قائم کی جاتی تو آج بدقسمتی سے سیاسی قوتوں کے درمیان اتنے فاصلے نہ ہوتے لیکن اب بھی کچھ لمحات باقی ہیں ہم پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر ایسا ایجنڈا لائیں گے جس سے غریب عوام کو تعلیم اور علاج جیسی بنیادی سہولتیں مہیا ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں