پردیسیوں کی واپسی شروع انٹر سٹی بس مالکان نے کرایوں میں بے پناہ اضافہ کردیا
کرایوں میں اضافے کے باعث مسافروں اوربس مالکان میں تکرار، احتجاج بھی کیا گیا، جمعہ کو انٹرسٹی بس اڈوں پر بے پناہ رش رہا
عیدالاضحی قریب آتے ہی کراچی سے پردیسیوں کی واپسی شروع ہوگئی ہے ،رش کے باعث انٹرسٹی بس مالکان نے زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کے لیے کرایوں میں بے پناہ اضافہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق عیدالاضحی کی سرکاری تعطیلات 6 سے 8 اکتوبر تک ہیں ،تاہم ہفتے اور اتوار کو سرکاری چھٹی کے باعث ملازمین اور محنت کشوں کو 5 روز کی تعطیلات میسر آگئی ہیں ،ان تعطیلات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جمعہ کو ہزاروں افراد انٹرسٹی بسوں کے ذریعہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید منانے کے لیے آبائی علاقوں کی جانب روانہ ہوگئے، پردیسیوں کی واپسی کے باعث انٹرسٹی بس اڈوں پر بے پناہ رش دیکھنے میں آیا، مسافر لی مارکیٹ، کینٹ اسٹیشن، صدر، الکرم اسکوائر لیاقت آباد، سہراب گوٹھ، اورنگی ٹاؤن، کیماڑی، کالا پل، قائد آباد، لانڈھی، ملیر اور دیگر بس اڈوں پر ٹکٹوں کے حصول کے لیے کوشاں رہے۔
اس صورت حال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بس مالکان نے منہ مانگے کرایے وصول کیے ،کرایوں میں اضافے کے باعث مسافروں اور بس مالکان تکرار بھی ہوئی اور مسافروں نے احتجاج بھی کیا،انٹرسٹی بس مالکان نے اے سی بسوں کے کرایوں میں کم سے کم فاصلے پر 200روپے ،درمیانی فاصلے کے 300سے 600اور زیادہ فاصلے کے 500سے 900روپے تک اضافی وصول کیے جبکہ بغیر اے سی بسوں کے کم سے کم فاصلے کے کرایوں میں 100 سے 200، درمیانی فاصلے کے 200سے 400اور زیادہ فاصلے کے 400سے 700روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔
بس مالکان کا کہنا ہے کہ عیدالفطر اور عیدالاضحی دو ایسے موقع ہوتے ہیں ،جن میں بس مالکان کو اضافی آمدنی حاصل ہوتی ہے، بسیں یہاں سے تو بھری ہوئی جاتی ہیں اور واپسی پر مسافروں کی تعداد کم ہوتی ہے ،اسی لیے اپنے اخراجات کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے اضافی کرایہ وصول کیا جاتا ہے، مسافروں کا کہنا ہے کہ حکومت کارروائی کا اعلان تو کردیتی ہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں کرایا جاتا۔
تفصیلات کے مطابق عیدالاضحی کی سرکاری تعطیلات 6 سے 8 اکتوبر تک ہیں ،تاہم ہفتے اور اتوار کو سرکاری چھٹی کے باعث ملازمین اور محنت کشوں کو 5 روز کی تعطیلات میسر آگئی ہیں ،ان تعطیلات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جمعہ کو ہزاروں افراد انٹرسٹی بسوں کے ذریعہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید منانے کے لیے آبائی علاقوں کی جانب روانہ ہوگئے، پردیسیوں کی واپسی کے باعث انٹرسٹی بس اڈوں پر بے پناہ رش دیکھنے میں آیا، مسافر لی مارکیٹ، کینٹ اسٹیشن، صدر، الکرم اسکوائر لیاقت آباد، سہراب گوٹھ، اورنگی ٹاؤن، کیماڑی، کالا پل، قائد آباد، لانڈھی، ملیر اور دیگر بس اڈوں پر ٹکٹوں کے حصول کے لیے کوشاں رہے۔
اس صورت حال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بس مالکان نے منہ مانگے کرایے وصول کیے ،کرایوں میں اضافے کے باعث مسافروں اور بس مالکان تکرار بھی ہوئی اور مسافروں نے احتجاج بھی کیا،انٹرسٹی بس مالکان نے اے سی بسوں کے کرایوں میں کم سے کم فاصلے پر 200روپے ،درمیانی فاصلے کے 300سے 600اور زیادہ فاصلے کے 500سے 900روپے تک اضافی وصول کیے جبکہ بغیر اے سی بسوں کے کم سے کم فاصلے کے کرایوں میں 100 سے 200، درمیانی فاصلے کے 200سے 400اور زیادہ فاصلے کے 400سے 700روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔
بس مالکان کا کہنا ہے کہ عیدالفطر اور عیدالاضحی دو ایسے موقع ہوتے ہیں ،جن میں بس مالکان کو اضافی آمدنی حاصل ہوتی ہے، بسیں یہاں سے تو بھری ہوئی جاتی ہیں اور واپسی پر مسافروں کی تعداد کم ہوتی ہے ،اسی لیے اپنے اخراجات کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے اضافی کرایہ وصول کیا جاتا ہے، مسافروں کا کہنا ہے کہ حکومت کارروائی کا اعلان تو کردیتی ہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں کرایا جاتا۔