ڈومیسٹک سیزن ڈپارٹمنٹل اورریجنل ٹیمیں الگ ایونٹس میں حصہ لیں گی

پیٹرنز ٹرافی کو پریذیڈنٹ کپ کا نام دے دیا گیا، 10 اداروں کی سائیڈز شریک، اینٹی کرپشن۔۔۔، جاوید میانداد

ٹورنامنٹس میں مقامی گیندوں کا استعمال کیا جائے گا،بہاولپور ریجن کا اضافہ کردیاگیا، لاڑکانہ، ڈیرہ مراد جمالی اور فاٹاکوگریڈ ٹوکھیلنے کی اجازت دیدی گئی۔ فوٹو: فائل

پی سی بی نے ڈومیسٹک کر کٹ سیزن کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔

رواں برس 2 فرسٹ کلاس ٹورنامنٹس کھیلے جائینگے،ڈپارٹمنٹل اور ریجنل ٹیمیں الگ ٹورنامنٹس پریذیڈنٹ کپ اور قائد اعظم ٹرافی میں حصہ لینگی ، کسی بھی کھلاڑی کا کبھی بھی وقت ڈوپ ٹیسٹ لیا جا سکے گا ۔

پاکستان کر کٹ بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل جاوید میانداد نے گذشتہ روز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ڈائریکٹر ڈومیسٹک ذاکر خان ، ڈائریکٹر انٹرنیشنل انتخاب عالم ، جی ایم ڈومیسٹک شفیق پاپا ،چیف کیوریٹر آغا زاہد، ہارون رشید، اور منیجر ڈومیسٹک ثاقب عرفان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ پیٹرنز ٹرافی کو پریذیڈنٹ کپ کا نام دیدیا گیا ہے۔

اس میں دس اداروں کی ٹیمیں سنگل لیگ کی بنیاد پر مدمقابل ہوں گی،دو ٹاپ ٹیموں کے درمیان فائنل ہوگا،یہ ٹورنامنٹ3 اکتوبر سے شروع ہو کر7 دسمبر تک جاری رہے گا۔ ریجنل ٹیموں کا ٹورنا منٹ 20سے 25دسمبر کے درمیان شروع ہو گا اور 12 ریجنزکی 14ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔


انھیں دو گروپس میں تقسیم کیا جائے گا۔ جاوید میانداد نے کہا کہ ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں مقامی گیندیں استعمال کی جائیں گی،کوکا بورا کی ایک گیند12 ہزار روپے کی آتی ہے جس کے استعمال سے اخراجات میں بے تحاشا اضافہ ہوگا،انگلینڈ اور بھارت سمیت متعدد ممالک مقامی گیند ہی استعمال کرتے ہیں۔

مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی تو پتھر کی طرز کی گیند سے کھیلا کرتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ڈومیسٹک سیزن کے دوران اینٹی کر پشن اور اینٹی ڈوپنگ یونٹس متحرک ہوں گے،ایونٹس کے دوران کسی بھی کھلاڑی کا کبھی بھی ڈوپ ٹیسٹ لیا جا سکے گا،اسی طرح کھلاڑیوں کی مکمل طور پر نگرانی کی جائیگی۔

انھوں نے کہا کہ اس بار بہاولپور ریجن کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ تین نئے ریجنز لاڑکانہ، ڈیرہ مراد جمالی اور فاٹا کو گریڈ ٹو میں کھیلنے میں اجازت دیدی گئی،قائد اعظم ٹورنامنٹ کھیلنے والی ریجن کی ٹیموں کو5ڈپارٹمنٹل کھلاڑی رکھنے کی اجازت ہوگی۔

تاہم چار پلیئرز ہی پلیئنگ الیون کا حصہ ہوں گے۔میانداد نے کہا کہ ریجن کے سات کھلاڑیوں کو محکموں کے کھلاڑیوں کیساتھ کھیلنے سے جہاں اعتماد حاصل ہو گا وہیں ان کے کھیل میں بھی بہتری آئے گی۔ایک سوال پر ڈی جی بورڈ نے کہا کہ جب ایک کھلاڑی کو 18یا 19میچز میں 36اننگز کھیلنے کو ملیں گی تو اس کی صلاحیتوں میں نکھارآئے گا۔

اس طرز کی کرکٹ سے فاسٹ بولرز اور زسپنرز کو بھی فائدہ ہوگا اورٹیسٹ جیسی ہی کرکٹ کھلاڑیوں کو کھیلنے کو ملے گی۔انتخاب عالم نے کہا کہ تمام محکموں سے کہا گیا ہے کہ وہ عالمی پریکٹس کو دیکھتے ہوئے چیف کوچ، منیجر، مساجر، فزیو، اینالسٹ اور دوسرے اسٹاف کا بھی انتظام کریں تاکہ پروفیشنل ازم لایا جا سکے،جن محکموں کی ٹیموں کے پاس آفیشلز نہیں ہوں گے ان کو پی سی بی مہیا کرے گا۔
Load Next Story