یکم اکتوبرکو اسپورٹس بورڈ کا اجلاس غیر آئینی ہوگا عارف حسن

اولمپکس چارٹر کے تحت کسی فیڈریشن کوآئین تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔


Sports Reporter September 28, 2012
اولمپکس چارٹر کے تحت کسی فیڈریشن کوآئین تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ فوٹو: ایکسپریس

پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے صدر جنرل (ر) عارف حسن کا کہنا ہے کہ یکم اکتوبر کو طلب شدہ اسپورٹس بورڈ کا اجلاس غیر آئینی ہے۔

متوازی پی او اے بنانے کی کوشش توہین عدالت ہو گی، اولمپکس چارٹر کے تحت پی ایس بی کسی فیڈریشن کو اپنا آئین تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کر سکتی۔

انھوں نے ان خیالات کا اظہارگذشتہ روز مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کے دوران کیا، عارف حسن نے کہا کہ پاکستان میں اسپورٹس اس وقت نازک ترین دور سے گذر رہے ہیں،آنیوالے دنوں میں بین الاقوامی سطح پر کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

اگر ملکی کھیلوں کے خلاف کوئی فیصلہ ہوا تو اسکی ذمہ دار پاکستان اولمپکس پر عائد نہیں ہو گی،انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اسپورٹس باڈیز خود مختار اور حکومت کی طرف سے مدد کی جاتی ہے مگر ہمارے ملک میں حالات بالکل بر عکس ہیں، ہم نے اس صورتحال کو سنبھالنے کیلیے صدر اور وزیر اعظم سے اپیل کر نے کے ساتھ انھیں خطوط بھی لکھے مگر ہمیںکوئی جواب نہیں ملا۔

صدر پی اواے نے کہا کہ پاکستان اولمپکس میں یہ ساری صورتحال انتخابات کے بعد پیدا کی گئی، شکست خوردہ عناصر کی کوشش ہے کہ کسی بھی طرح پی او اے پر ایڈہاک لگوا دیں یا پھر نئے انتخابات کرائے جائیں،عارف حسن نے کہا کہ اگر اسپورٹس بورڈ یہ کہتا ہے کہ پاکستان اولمپکس اس سے ملحق ہے تو ایسا لکھ کر بھی دیں۔

آئی او سی نے واضح طور پر کہا ہے کہ فیڈریشن کو اپنے آئین میں تبدیلی کا حق حاصل مگر کوئی اس کے لیے مجبور نہیں کر سکتا، ایسا کرنااولمپک چارٹر کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہوگی،انھوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر فیفا نے پی ایف ایف جبکہ سیلنگ اور رگبی کو بھی ان کی انٹر نیشنل فیڈر یشنز نے خطوط لکھے ہیں۔

اسی صورت کے باعث آئیبا نے پاکستان سے انٹر نیشنل باکسنگ کوچنگ کورس کی میزبانی بھی واپس لے لی، ہم نے یکم اکتوبر کی میٹنگ کے حوالے سے پی ایس بی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔