بھارتی عدالت نے تامل ناڈو کی سابق وزیراعلیٰ جے للیتا کی درخواست ضمانت مسترد کردی

1991میں وزیراعلیٰ منتخب ہونےپرجے للیتا نےاپنے اثاثے3کروڑ روپے ظاہرکئےلیکن 1996 تک ان کےاثاثے 66 کروڑ روپے تک پہنچ گئے

کرناٹکا ہائی کورٹ کے درخواست مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے، وکلا جے للیتا. فوٹو؛ فائل

KARACHI:
کرپشن کے الزام میں 4 سال قید اور ایک ارب روپے جرمانے کی سزا پانے والی بھارتی ریاست تامل ناڈو کی سابق وزیراعلیٰ جے للیتا کی درخواست ضمانت مسترد ہوگئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جنوب مغربی ریاست کرناٹکا کی عدالت عالیہ نے تامل ناڈو کی سابق وزیراعلیٰ جے للیتا کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ کرپشن کے تمام کیسز کو ہنگامی بنیادوں پر نمٹایا جائے، اس موقع پر جے للیتا کے وکلا کا کہنا تھا کہ کرناٹکا ہائی کورٹ کے درخواست مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جائے گی۔


دوسری جانب ممکنہ رہائی کے پیش نظر جشن منانے کے لئے چنائی میں جے للیتا کی رہائش گاہ کے باہر ان کے حامیوں کی بڑی تعداد جمع تھی تاہم عدالت کی جانب درخواست ضمانت مسترد کرنے کے بعد حامیوں کی تمام خوشیاں غم میں تبدیل ہوگئیں جب کہ اس دوران کئی خواتین دھاڑیں مار مار کر رونے لگیں۔

واضح رہے کہ عدالت نے گزشتہ ماہ 27 ستمبر کو تامل ناڈو کی اس وقت کی وزیراعلیٰ جے للیتا کو 66 کروڑ روپے کی کرپشن کے 18 سالہ پرانے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر 4 سال قید اور ایک ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کے بعد ان کی ریاستی اسمبلی کی رکنیت بھی ختم ہوگئی تھی۔ جے للیتا پر الزام تھا کہ انہوں نے 1991 میں پہلی مرتبہ وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر جے للیتا نے اپنے اثاثے 3 کروڑ روپے ظاہر کئے تھے لیکن 1996 کے دوران ان کے اثاثے 66 کروڑ روپے تک پہنچ گئے جس پر ان کے خلاف مقدمہ چل رہا تھا۔
Load Next Story