لاہور میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج
ڈیفنس میں نوجوان کی موٹرسائیکل عبدالقادر گیلانی کی گاڑی سے ٹکرائی جس کے بعد محافظ اور نوجوان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی
سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی کے محافظ کی فائرنگ سے نوجوان کے جاں بحق ہونے کے بعد ورثا کی جانب سے لاش کے ہمراہ شدید احتجاج پر پولیس نے عبدالقادر گیلانی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی کے محافظ نے نوجوان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں طاہر نامی نوجوان موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق ڈیفنس کے زیڈ بلاک میں نوجوان کی موٹرسائیکل عبدالقادر گیلانی کی گاڑی سے ٹکرائی جس کے بعد ان کے محافظ اور نوجوان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس پر محافظ نے نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا، مقتول طاہر نجی کمپنی میں مینیجر تھا اور وقوعہ کے وقت اپنے بھائی کے ہمراہ موٹرسائیکل پر قربانی کا گوشت تقسیم کرنے جارہا تھا۔
فائرنگ کے واقعہ میں نوجوان کی ہلاکت پر ورثا نے شدید احتجاج کیا اور لاش سڑک پر رکھ کر دھرنا دیا جس کے بعد پولیس نے سابق وزیراعظم کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف تھانہ ڈیفنس اے میں مقدمہ درج کرتے ہوئے ان کے محافظ محمد خان کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ مقتول کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں قتل کی دفعات بھی شامل ہیں جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور قانون کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
دوسری جانب ترجمان گیلانی فیملی کا کہنا ہے کہ حیدر گیلانی کے اغوا کے بعد عبدالقادر گیلانی کو بھی دھمکیاں مل رہی تھیں اور موٹر سائیکل پر سوار کچھ مشکوک افراد کئی روز سے عبدالقادر گیلانی کا پیچھا کررہے تھے جس پر گارڈز کی جانب سے فائرنگ کی اور اس فائرنگ کے تبادلے میں نوجوان جاں بحق ہوگیا تاہم فائرنگ کے واقعہ میں نوجوان کی ہلاکت پر کچھ نہیں کہا جاسکتا جبکہ پولیس کا موقف ہے کہ مشکوک افراد کی جانب سے عبدالقادر گیلانی کا پیچھا کرنے پر گیلانی فیملی نے پولیس میں کوئی رپورٹ درج نہیں کرائی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی کے محافظ نے نوجوان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں طاہر نامی نوجوان موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق ڈیفنس کے زیڈ بلاک میں نوجوان کی موٹرسائیکل عبدالقادر گیلانی کی گاڑی سے ٹکرائی جس کے بعد ان کے محافظ اور نوجوان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس پر محافظ نے نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا، مقتول طاہر نجی کمپنی میں مینیجر تھا اور وقوعہ کے وقت اپنے بھائی کے ہمراہ موٹرسائیکل پر قربانی کا گوشت تقسیم کرنے جارہا تھا۔
فائرنگ کے واقعہ میں نوجوان کی ہلاکت پر ورثا نے شدید احتجاج کیا اور لاش سڑک پر رکھ کر دھرنا دیا جس کے بعد پولیس نے سابق وزیراعظم کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف تھانہ ڈیفنس اے میں مقدمہ درج کرتے ہوئے ان کے محافظ محمد خان کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ مقتول کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں قتل کی دفعات بھی شامل ہیں جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور قانون کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
دوسری جانب ترجمان گیلانی فیملی کا کہنا ہے کہ حیدر گیلانی کے اغوا کے بعد عبدالقادر گیلانی کو بھی دھمکیاں مل رہی تھیں اور موٹر سائیکل پر سوار کچھ مشکوک افراد کئی روز سے عبدالقادر گیلانی کا پیچھا کررہے تھے جس پر گارڈز کی جانب سے فائرنگ کی اور اس فائرنگ کے تبادلے میں نوجوان جاں بحق ہوگیا تاہم فائرنگ کے واقعہ میں نوجوان کی ہلاکت پر کچھ نہیں کہا جاسکتا جبکہ پولیس کا موقف ہے کہ مشکوک افراد کی جانب سے عبدالقادر گیلانی کا پیچھا کرنے پر گیلانی فیملی نے پولیس میں کوئی رپورٹ درج نہیں کرائی تھی۔