ٹویٹر کا امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ

قوانین کے تحت ٹویٹرقومی سلامتی سے متعلق صارفین کی معلومات کیلئے حکومتی درخواستوں کے بارے میں بعض تفصیلات نہیں بتاسکتا

قوانین کے تحت ٹویٹرقومی سلامتی سے متعلق صارفین کی معلومات کیلئے حکومتی درخواستوں کے بارے میں بعض تفصیلات نہیں بتاسکتا۔ فوٹو؛فائل

NEW DELHI:
ٹویٹر نے امریکی حکومت کے جاسوسی کے قوانین پر اس کے خلاف ایک امریکی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

موجودہ قوانین کے تحت ٹویٹر قومی سلامتی کے حوالے سے صارفین کی معلومات کے لیے حکومت کی جانب سے کی گئی درخواستوں کے بارے میں بعض تفصیلات نہیں بتا سکتا۔ ٹویٹر کا کہنا ہے کہ یہ آزادی اظہار کے حق کی خلاف ورزی ہے جس کی امریکی آئین میں پہلی ترمیم میں تشریح کی گئی ہے۔ ٹویٹر کا کہنا ہے کہ اس نے یہ مقدمہ حکومت کو اس بات پر مجبور کرنے کے لیے کیا ہے کہ وہ صارفین کی معلومات کے حوالے سے زیادہ شفافیت سے کام لے۔


ٹویٹر نے یہ مقدمہ منگل کو شمالی کیلی فورنیا کی ایک عدالت میں ایف بی ائی اور امریکی محکمہ انصاف کے خلاف دائر کیا ہے۔ اپریل میں ٹویٹر نے امریکی حکومت کو شفافیت پر ایک رپورٹ شائع کرنے کے لیے بھجوائی تھی مگر اب تک حکومت نے اسے شائع کرنے سے اور اس کی مکمل تفصیلات کو عوام کے ساتھ شیئر کرنے سے انکار کیا ہے۔

اس رپورٹ میں حکومت کی جانب سے ٹوئٹر صارفین کی ذاتی معلومات کے حوالے سے کی گئی درخواستوں کے بارے میں معین معلومات دی گئی ہیں۔ دوسری ٹیکنالوجی کمپنیوں جیسا کہ گوگل کی نسبت ٹوئٹر حکومت کی جانب سے کم ایسی درخواستیں وصول کرتی ہے۔
Load Next Story