ملتان میں مسلم لیگن کے کارکنوں نے شیخ رشید احمد کے ہوٹل کا گھیراؤ کرلیا

آئندہ سال الیکشن دیوار پر لکھا دیکھ رہا ہوں جبکہ نوازشریف کے خلاف جنگ جاری رہے گی، شیخ رشید احمد


ویب ڈیسک October 09, 2014
(ن) لیگ کے کارکنوں نے نہ صرف شیخ رشید کے خلاف شدیدنعرے بازی کی بلکہ ’’گو عمران گو‘‘ کے نعرے بھی لگاتے رہے۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے شیخ رشید کے ہوٹل کا گھیراؤ کرتے ہوئے نہ صرف ان کے خلاف بلکہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی اوراس مشتعل کارکنوں نے شیخ رشید کے پوسٹرز پر انڈے بھی برسائے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شیخ رشید نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرنا تھی لیکن ان کی پریس کانفرنس سے قبل ہی مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کے ہوٹل کے باہر مظاہرہ کیا اور سڑکوں پر لگے ان کے اور عمران خان کے بینر پھاڑ دیئے جب کہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے ہوٹل کے اندر گھسنے کی کوشش بھی کی تاہم ہوٹل انتظامیہ نے ان کی کوشش ناکام بنا دی۔ (ن) لیگ کے کارکنوں نے اس دوران نہ صرف شیخ رشید کے خلاف شدیدنعرے بازی کی بلکہ ''گو عمران گو'' کے نعرے بھی لگاتے رہے اوراس دوران سڑکوں کے کنارے آویزاں شیخ رشید کی تصاویر اور نام پر انڈوں کی بارش بھی کی ، پولیس کی بھاری نفری بھی شیخ رشید کے ہوٹل کے باہر موجود تھی لیکن مشتعل کارکنوں کے سامنے بے بس دکھائی دی۔

دوسری جانب پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ سیاسی جھٹکا قریب ہے، گو نوازگو اب قومی نعرہ بن چکا ہے جو نوازشریف کا ہر جگہ پیچھا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں اور وہ غنڈوں کا سہارا لے رہے ہیں، آج تک مجھ پر کئی حملے کیے گئے جس کا الزام کسی پر نہیں لگایا لیکن اب یہ حملے نوازشریف اور شہبازشریف کراہے ہیں اگر میں مارا گیا تو اس کے ذمہ دار بھی شریف برادران ہی ہوں گے جبکہ چوہدری نثار سے کہتا ہوں کہ یہ آگ پھیل گئی تو مارشل لا کو کوئی نہیں روک سکتا اور اب مجھے بو آرہی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے لوگ ہی ہیں جو ملک میں مارشل لا لگوانا چاہتے ہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو ابھی بچے ہیں انہیں معاف کردیا جائے جبکہ نوازشریف کے خلاف جنگ جاری رہے اور آئندہ سال الیکشن دیوار پر لکھا دیکھ رہا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بکرا داغی اور لنگڑا ہوگیا اور اس کے دانت بھی گر گئے اس لیے قربانی نہیں ہوسکی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔