پاکستان کی امن خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے وزیراعظم

بھارت 2014 میں اب تک 230 بار ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے، عسکری حکام کی بریفنگ

اجلاس میں چیرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی اور ڈی جی آئی ایس آئی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔ فوٹو: آن لائن

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے حکمت عملی طے کرنے کے لئے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلا س میں عسکری حکام نے بتایا کہ بھارت 2014 میں اب تک 230 بار ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی کر چکا ہے جب کہ گزشتہ چند روز سے بھارتی جارحیت سے 12 افراد شہید اور 42 زخمی ہو چکے ہیں۔ عسکری حکام نے اجلاس کو بتایا کہ جوابی کارروائی میں پاک فوج نے بھارتی فوجی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا اور بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور امور خارجہ سرتاج عزیز نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان نے ورکنگ باؤنڈری کی صورت حال اقوام متحدہ کے فوجی مبصر کے سامنے بھی رکھی ہے۔


اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف کا قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، سرحدی علاقے سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی دیکھ بھال کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز میران شاہ کا دورہ کیا جو زندگی کا خوشگوار تجربہ تھا، میران شاہ میں آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے پاک فوج کی کامیابیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں، آپریشن ضرب عضب کامیابی کے ساتھ جاری ہے، پاک فوج کے جوان بہادری کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کررہے ہیں۔ دورے کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانےاور ان سے برآمد ہونے والا اسلحہ دیکھا جب کہ جوانوں کے بلند حوصلے دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چیرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی، ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی ملٹری سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور وفاقی وزراء اور وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز اور طارق فاطمی بھی شریک تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے اجلاس کے دوران قومی سلامتی کمیٹی نے ایل او سی کی خلاف ورزی کا معاملہ سفارتی سطح پر اٹھانے کی کوششیں تیز کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ اجلاس میں دونکاتی ایجنڈےپرغورکیاگیا اور اعلیٰ فوجی حکام نےآپریشن ضرب عضب اورکنٹرول لائن کی صورتحال پربریفنگ دی۔ ذرائع قومی سلامتی کمیٹی کے مطابق اجلاس میں کہا گیا کہ خطے میں سلامتی کے لئے پاکستان کا کردار عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے اس لئے ملکی سرحدوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔
Load Next Story