بھارت ورکنگ باؤنڈری پر چھوٹے پیمانے پر جنگ لڑ رہا ہے ڈی جی رینجرز پنجاب
193کلو میٹرطویل ورکنگ باؤنڈری پر کوئی ایک بھی گاؤں ایسا نہیں ہے جو بھارتی جارحیت سے متاثر نہ ہوا ہو، میجرجنرل خان طاہر
ڈی جی رینجرز پنجاب کا کہنا ہے کہ بھارت ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی نہیں کر رہا بلکہ چھوٹے پیمانے پر جنگ لڑ رہا ہے۔
ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل خان طاہر جاوید خان کا کہنا تھا کہ بھارت گزشتہ 2 سال سے ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی کر رہا ہے لیکن یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ آخر بھارت ایسا کیوں کر رہا ہے، ظاہری طور پر تو ایسا کرنے کی وجہ فوجی معلوم نہیں ہوتی، بھارتی جارحیت کی وجہ سیاسی ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 193 کلو میٹر طویل ورکنگ باؤنڈری ہے اور پاکستانی سرحدی علاقے میں کوئی ایک بھی ایسا گاؤں نہیں ہے جس پر بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری نہ کی گئی ہو۔
ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ 2010 سے لیکر 2014 تک بھارتی فوج ورکنگ باؤنڈری پر اب تک 3 لاکھ 48 ہزار سے زیادہ چھوٹے ہتھیاروں سے حملے کر چکا ہے جب کہ 31 ہزار سے زیادہ مارٹر گولے فائر کئے جا چکے ہیں۔ اتنے بڑے پیمانے پر چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں کا استعمال تو باقاعدہ جنگ میں بھی نہیں کیا جاتا، بھارت ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی نہیں کر رہا بلکہ چھوٹے پیمانے پر جنگ لڑ رہا ہے۔ انھوں نے بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سرحدی فورس (بی اس ایف) کے سربراہ کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ثابت کہ پاکستان کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی۔
ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل خان طاہر جاوید خان کا کہنا تھا کہ بھارت گزشتہ 2 سال سے ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی کر رہا ہے لیکن یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ آخر بھارت ایسا کیوں کر رہا ہے، ظاہری طور پر تو ایسا کرنے کی وجہ فوجی معلوم نہیں ہوتی، بھارتی جارحیت کی وجہ سیاسی ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 193 کلو میٹر طویل ورکنگ باؤنڈری ہے اور پاکستانی سرحدی علاقے میں کوئی ایک بھی ایسا گاؤں نہیں ہے جس پر بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری نہ کی گئی ہو۔
ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ 2010 سے لیکر 2014 تک بھارتی فوج ورکنگ باؤنڈری پر اب تک 3 لاکھ 48 ہزار سے زیادہ چھوٹے ہتھیاروں سے حملے کر چکا ہے جب کہ 31 ہزار سے زیادہ مارٹر گولے فائر کئے جا چکے ہیں۔ اتنے بڑے پیمانے پر چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں کا استعمال تو باقاعدہ جنگ میں بھی نہیں کیا جاتا، بھارت ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی نہیں کر رہا بلکہ چھوٹے پیمانے پر جنگ لڑ رہا ہے۔ انھوں نے بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سرحدی فورس (بی اس ایف) کے سربراہ کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ثابت کہ پاکستان کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی۔