بھارت کی دراندازی کا جواب پوری طاقت سے دیا جائے گا چوہدری نثارعلی
کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہےکہ پاکستان کوفوجی طاقت سے دبایا جاسکتا ہے اورہم بھارت کی اجارہ داری ہرگز قبول نہیں کریں گے
ISLAMABAD:
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے پاکستان خطے میں بھارت کی اجارہ داری اورتھانیداری کو ہرگزقبول نہیں کرے گا جب کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر سرحد پر کسی قسم کی دراندازی کی گئی تو اس کا جواب پوری طاقت سے دیا جائے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ پاکستان کو فوجی طاقت کے ذریعے دبایا جاسکتا ہے اگر پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو اس کا ڈٹ کر جواب دیا جائے گا، بھارت نے چند روز کے دوران بلااشتعال فائرنگ کرکے 13 شہری شہید کردیئے۔
چوہدری نثارعلی نے کہا کہ خطےکے بہت سےمسائل ہیں جن میں بنیادی مسئلہ کشمیر ہے پاکستان امن اور بھائی چارے کے ذریعے کشمیر سمیت تمام معاملات کا حل نکالنے کے لیے تیار ہے اور یہ مسائل صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو کسی قسم کی فوجی مداخلت سے پرہیز کرناچاہیے اور بھارتی حکمرانوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں جس کے باعث دونوں ممالک پر ایک ذمہ داری بھی ہے، پاکستان اپنی جغرافیائی سالمیت کی ہر صورت حفاظت کرے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے پاکستان خطے میں بھارت کی اجارہ داری اورتھانیداری کو ہرگزقبول نہیں کرے گا جب کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر سرحد پر کسی قسم کی دراندازی کی گئی تو اس کا جواب پوری طاقت سے دیا جائے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ پاکستان کو فوجی طاقت کے ذریعے دبایا جاسکتا ہے اگر پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو اس کا ڈٹ کر جواب دیا جائے گا، بھارت نے چند روز کے دوران بلااشتعال فائرنگ کرکے 13 شہری شہید کردیئے۔
چوہدری نثارعلی نے کہا کہ خطےکے بہت سےمسائل ہیں جن میں بنیادی مسئلہ کشمیر ہے پاکستان امن اور بھائی چارے کے ذریعے کشمیر سمیت تمام معاملات کا حل نکالنے کے لیے تیار ہے اور یہ مسائل صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو کسی قسم کی فوجی مداخلت سے پرہیز کرناچاہیے اور بھارتی حکمرانوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں جس کے باعث دونوں ممالک پر ایک ذمہ داری بھی ہے، پاکستان اپنی جغرافیائی سالمیت کی ہر صورت حفاظت کرے گا۔