نوازشریف بتائیں کہ وہ ڈرون حملوں اور بھارتی جارحیت پر کیوں خاموش ہیں عمران خان
ملک میں نئے صوبے بننے چاہئیں لیکن اس پر بہت سوچنے کی ضرورت ہے اور ہم انتظامی بنیادوں پر صوبوں کے لیے کمیشن بنائیں گے
قوم جاگ چکی ہے جو نوازشریف کے استعفے سے بھی بڑا کام ہوگیا ہے،
عمران خان۔ فوٹو: فائل
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ(ن) 25 سال سے ملک کے ساتھ ڈرامہ کررہے ہیں جبکہ آصف زرداری اور نوازشریف کے مفادات ایک ہیں ان دونوں کی اوپر سے لڑائی اور اندر بھائی بھائی ہیں لیکن میں عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ ان دونوں کی پارٹنر شپ توڑ کر دکھاؤں گا۔
ملتان کے قاسم باغ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 60 دن پہلے جب لاہور سے اسلام آباد کے لیے نکلا تو سوچ رہا تھا کہ نوازشریف کا استعفیٰ ملا تو بڑی جیت ہوگی لیکن مجھے پتا نہیں تھا اللہ میری قوم کو اس طرح جگا دے گا، آج میری قوم جاگ چکی ہے جس پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں اور یہ استعفے سے بھی بڑا کام ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری زندگی کا مقصد صرف پاکستانیوں کو ایک قوم بنانا ہوگا، کوئی چیز بھی اپنے لیے نہیں کروں گا بلکہ ساری زندگی عدل و انصاف کا نظام قائم کرنے کی کوشش کروں گا اگر عوام میری ٹیم بنے تو ثابت کردوں گا کہ جو پاکستان آج مقروض ہے اور جہاں تعلیم، روزگار، غربت اور انصاف کے مسائل ہیں اس پاکستان کو ایک ایسی مثالی ریاست بنا کر دکھاؤں گا جو قائد اعظم چاہتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں ایک طرف ڈرون حملے تو دوسری طرف بارڈر پر بھارتی فوج فائرنگ کررہی ہے جس میں ہمارے لوگ شہید ہورہے ہیں لیکن نوازشریف نے ابھی تک ڈرون حملوں اور ہندوستانی جارحیت کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بولا جبکہ وہ الیکشن سے پہلے ڈرون حملوں کے خلاف بولتے تھے لیکن اب کیوں چپ ہیں کیونکہ ان کے اربوں ڈالر مغربی بینکوں میں پڑے ہیں اور ان کے بچے باہر بزنس کرتے ہیں اس لیے ان کی جرات نہیں کہ امریکی ڈرون حملوں کو ملکی سلامتی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم پاکستان کو دھمکیاں دے رہے ہیں لیکن نوازشریف کیوں چپ ہیں، ان کا بیٹا ہندوستان میں بزنس کرتا ہے اور ان کو اپنا کاروبار پاکستان کے مفادات سے زیادہ پیارا ہے۔
چیرمین تحریک انصاف نے اپنے خطاب میں بھارتی وزیراعظم نریندری مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مودی کو پیغام دیتاہوں کہ وہ بارڈر پر جو طاقت دکھا کر سوچ رہے ہیں کہ پاکستانی قوم خوف زدہ ہوجائے گی لیکن وہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں یہ نیا پاکستان بننے جارہا ہے جہاں فوج اور قوم اکٹھی ہیں اور ہمیں کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی انتہا پسندوں کے ترجمان نہ بنیں اگر ان کی بڑی سوچ ہوتی تو وہ اقتدار میں آکر کشمیر کا مسئلہ حل کرتے اور اپنی فوج وہاں سے واپس بلاتے کیونکہ ان کے پاس یہ سنہری موقع تھا، مودی کے پاس یہ امن لانے کا وقت تھا اگر امن آتا تو دونوں ملکوں میں خوشحالی آتی اور ہم اپنا پیسہ بندوقوں پر خرچ کرنے کےبجائے اپنے عوام پر لگاتے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم وعدہ کرے آئندہ ایسے کسی شخص کو ووٹ نہیں دے گی جو بزنس مین ہو اور اس کا پیسہ بیرون ملک میں رکھا ہو، نوازشریف ایک بزنس مین ہیں انہوں نے جتنے بھی بیرونی دورے کیے سب اپنے کاروبار کے لیے کیے ان سے پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا اس لیے اب اگر کوئی بزنس مین سیاست میں آئے تو اسے پہلے اپنا بزنس چھوڑنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور(ن) لیگ 25 سال سے ملک کے ساتھ ڈرامہ کررہے ہیں، آصف زرداری اور نوازشریف کے مفادات ایک ہیں ان لوگوں کی اوپر سے لڑائی اور اندر سے بھائی بھائی ہیں لیکن میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ان دونوں کی پارٹنر شپ توڑ کر دکھاؤں گا، زرداری اور نوازشریف پاکستان میں پیسہ بناتے اور باہر عیاشی کرتے ہیں اب میں ایک ہی گیند سے ان دونوں کی وکٹیں اڑاؤں گا۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ زرداری اور نوازشریف اپنے اثاثے ظاہر کریں کیونکہ یہ قوم کا حق ہے کہ وہ جس کو منتخب کرے اس کے بارے میں پوچھے، ہم ان کے اثاثوں پر عدالت اور الیکشن کمیشن جانے کا سوچ رہے ہیں جہاں ان کے اثاثے معلوم کرکے عوام کے سامنے لائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پرانے سیاستدان اس نظام سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور عوام کا خون چوس رہے ہیں، ہمارے دھرنوں کو دیکھ کر اب سب اکٹھے ہوگے ہیں کیونکہ انہیں خوف ہے کہ اگر عوام کی قوت سے تحریک انصاف اقتدار میں آگئی تو ان کی سیاستی دکانیں بند ہوجائیں گی اور میرا عوام سے وعدہ ہے کہ ان کی سیاسی دکانیں بند کرکے دکھاؤں گا۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں نئے صوبے بننے چاہئیں، لیکن اس پر بہت سوچنے کی ضرورت ہے اس کا مقصد عوام کی زندگی آسان کرنا ہے، ہم انتظامی بنیادوں پر صوبوں کے لیے کمیشن بنائیں گے، بلدیاتی نظام کا ہونا بھی بے حد ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر عوام آزاد نہیں ہوسکتے، ہم ایک ایسا بلدیاتی نظام لائیں گے جس میں لوگ اپنی زندگی کے فیصلے خود کریں گے، کسانوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ان پر ہونے والے ظلم کا خاتمہ کریں گے، چھوٹے سرمایہ کاروں کی مدد کریں گے اس کے بغیر ملک سے غربت ختم نہیں ہوسکتی، پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کی تمام پالیسیاں طاقتوروں لوگوں کے لیے ہیں لیکن نئے پاکستان میں تمام پالیسیاں عوام کے لئے بنیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اب زیادہ دیر نہیں ہے نوازشریف جلدی استعفیٰ نہ دیں مجھے موقع دیں کہ میں سارا پاکستان پھروں اور لوگوں کو جگاؤں۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے چیرمین نے 21 نومبر کولاڑکانہ میں جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری تیار ہوجائیں میں سندھ آرہا ہوں اور مجھےاس دن کا بے چینی سے انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور آصف زرداری سندھ کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں لیکن میں عام سندھیوں کو کھڑا کروں گا اور جاگیرداروں کے ظلم میں پسے ہوئے طبقے کو اکٹھا کروں گا ، سندھ کے عوام کا سارا پیسہ وڈیرے اور سیاستدان کھا جاتے ہیں لیکن میں اب وہاں کے مظلوم طبقے کو جگاؤں گا اور پسا ہوا طبقہ جس دن اٹھ گیا تو ملک میں ہر طرف خوشحالی ہوگی۔