ملتان میں تحریک انصاف کے جلسے میں بھگدڑ سے 7 افراد جاں بحق کئی کی حالت تشویشناک
پولیس اور انتظامیہ نے کوئی تعاون نہیں کیا واقعہ کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے، چیرمین تحریک انصاف عمران خان
تحریک انصاف کے جلسے میں بھگدڑ سے 7 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ کئی افراد کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملتان میں تحریک انصاف کے جلسے کے بعد عوام کی بڑی تعداد جلسہ گاہ سے باہر نکل رہی تھی کہ اس دوران دھکم پیل اور بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں دم گھٹنے سے 7 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوگئے، ریسکیو ٹیموں نے زخمی اور بے ہوش ہوجانے والوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا جہاں کئی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کے جلسے کے دوران ہی کئی نوجوان شدید گرمی اور حبس کے باعث بے ہوش ہوگئے تھے۔
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار پنجاب حکومت اور ڈی سی او ملتان کو ٹھہرایا جبکہ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور انتظامیہ نے ہم سے کسی قسم کا تعاون نہیں کیا، ہم نے اسٹیج پر آنے کے لیے لوگوں کو پاسز جاری کیے تھے لیکن پولیس نے زبردستی لوگوں کو اسٹیج پر چڑھایا، جلسہ گاہ کے 6 گیٹ تھے جن میں سے صرف 2 کو کھولا گیا اور انتظامیہ نے لائٹیں بھی بند کیں جس کے باعث واقعہ رونما ہوا۔ عمران خان نے کہا کہ شہبازشریف انتظامیہ کے خلاف کارروائی کریں اور ڈی سی او کو فوری معطل کریں کیونکہ بلاول بھٹو جب ملتان گئے تو صرف ان کی ذاتی سکیورٹی کے لیے 700 سے زائد پولیس اہلکار تعینات تھے لیکن ہمارے جلسے میں انتظامیہ نے کوئی تعاون نہیں کیا۔
دوسری جانب ڈی سی او ملتان زاہد سلیم گوندل کا کہنا ہے کہ جلسے میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے تاہم واقعہ افسوسناک ہے اور اس میں کسی کی نااہلی شامل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ گاہ کے 5 دروازے کھلے تھےجس سے عوام کی آمدورفت جاری تھی جبکہ جلسے کی سکیورٹی کے لیے 2500 پولیس اہلکار بھی تعینات کیے گئے اور جلسے کے فوری بعد لائٹیں بند نہیں کی گئی تھیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملتان میں تحریک انصاف کے جلسے کے بعد عوام کی بڑی تعداد جلسہ گاہ سے باہر نکل رہی تھی کہ اس دوران دھکم پیل اور بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں دم گھٹنے سے 7 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوگئے، ریسکیو ٹیموں نے زخمی اور بے ہوش ہوجانے والوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا جہاں کئی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کے جلسے کے دوران ہی کئی نوجوان شدید گرمی اور حبس کے باعث بے ہوش ہوگئے تھے۔
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار پنجاب حکومت اور ڈی سی او ملتان کو ٹھہرایا جبکہ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور انتظامیہ نے ہم سے کسی قسم کا تعاون نہیں کیا، ہم نے اسٹیج پر آنے کے لیے لوگوں کو پاسز جاری کیے تھے لیکن پولیس نے زبردستی لوگوں کو اسٹیج پر چڑھایا، جلسہ گاہ کے 6 گیٹ تھے جن میں سے صرف 2 کو کھولا گیا اور انتظامیہ نے لائٹیں بھی بند کیں جس کے باعث واقعہ رونما ہوا۔ عمران خان نے کہا کہ شہبازشریف انتظامیہ کے خلاف کارروائی کریں اور ڈی سی او کو فوری معطل کریں کیونکہ بلاول بھٹو جب ملتان گئے تو صرف ان کی ذاتی سکیورٹی کے لیے 700 سے زائد پولیس اہلکار تعینات تھے لیکن ہمارے جلسے میں انتظامیہ نے کوئی تعاون نہیں کیا۔
دوسری جانب ڈی سی او ملتان زاہد سلیم گوندل کا کہنا ہے کہ جلسے میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے تاہم واقعہ افسوسناک ہے اور اس میں کسی کی نااہلی شامل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ گاہ کے 5 دروازے کھلے تھےجس سے عوام کی آمدورفت جاری تھی جبکہ جلسے کی سکیورٹی کے لیے 2500 پولیس اہلکار بھی تعینات کیے گئے اور جلسے کے فوری بعد لائٹیں بند نہیں کی گئی تھیں۔