آغاز سے قبل ہی بھارتی فٹبال لیگ غیر یقینی کا شکار

8 فرنچائز ٹیموں کے درمیان 2 ماہ پر محیط ٹورنامنٹ کل سے کولکتہ میں شروع ہوگا


Sports Desk/AFP October 11, 2014
ٹنڈولکراورکئی دیگر فلمی اداکار شریک مالکان میں شامل۔ فوٹو: فائل

بھارت کی نئی فٹبال لیگ کھیلوں کی دنیا میں ایک نیا اضافہ ثابت ہوگی، آئی پی ایل طرز کے ایونٹ میں شامل 8 فرنچائزڈ ٹیموں میں فٹبال کے مشہور کھلاڑی شرکت کررہے ہیں۔

شریک مالکان میں عظیم کرکٹر سچن ٹنڈولکر، بالی ووڈ اسٹارز رنبیر کپور، جون ابراہام اور ریتھک روشن شامل ہیں، دو ماہ پر مشتمل ٹورنامنٹ آغاز سے قبل ہی بے یقینی کا شکار ہے۔ تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ اسٹارز، عظیم کرکٹرز اور مشہور مارکیٹنگ افراد کے ساتھ بھارت کی نئی فٹبال لیگ اسپورٹ میں ایک اہم اضافے کی جانب رواں دواں ہے۔ البتہ کولکتہ میں اتوار کو شروع ہونیوالے ایونٹ سے چند دن قبل سابق انٹرنیشنل فٹبال اسٹارز پر مشتمل انڈین سپر لیگ کو بے یقینی کا سامنا ہے۔ لیگ کے ٹاپ پلیئرز میں شامل فرنچ اسٹرائکر نکولس انیلکا اور سابق آرسنل مڈ فیلڈر فریڈی جنبرگ کی قابلیت پر چند سوال پیدا ہورہے ہیں۔

کچھ کا کہنا ہے کہ ٹورنامنٹ کو کرکٹ کو جنون کی حد تک چاہنے والے ملک میں پذیرائی ملنے کی امید بہت کم ہے جہاں اسپورٹنگ اتھارٹیز اس خوبصورت کھیل کیلیے جوش و جذبہ بیدار کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں، کرکٹ کی مشہور انڈین پریمیئر لیگ طرز پر تشکیل دی گئی آئی ایس ایل میں شہروں کے ناموں پر مشتمل 8 فرنچائزڈ ٹیموں میں مشہور افراد بشمول سابق اطالوی عظیم فٹبالر 39 سالہ الیسانڈرو ڈیل پائرو دو ماہ طویل مقابلوں میں شریک ہیں، شریک مالکان میں عظیم بھارتی کرکٹر سچن ٹنڈولکر، بالی ووڈ اسٹارز رنبیر کپور، جون ابراہام اور ریتھک روشن کے ساتھ ساتھ اسپین کی لا لیگا اٹلیٹیکو میڈرڈ بھی شامل ہے۔

کرکٹ کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے رواں ہفتے اعلان کیا ہے کہ انھوں نے بھی ایک شریک ساجھے دار کی حیثیت سے معاہدہ کیا ہے کیونکہ وہ بھارت میں ورلڈ کلاس فٹبال وجود میں لانا چاہتے ہیں۔ مالکان اور آرگنائزرز نے طویل مدت بعد فائدہ پانے کیلیے بھارت کی 1.25 بلین آبادی خصوصاً اس کی بڑھتی ہوئی مڈل کلاس اور نوجوانوں کی کثیر تعداد پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ انھیں نہ صرف اسٹیڈیمز میں بہت بڑی تعداد میں شائقین کی آمد کی امید ہے بلکہ وہ مرچنڈائز خریدنے کے ساتھ مزید اسپانسرز کو بھی رجحانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

اگرچہ ملک میں کرکٹ کی اجارہ داری ہے لیکن انگلش پریمیئر لیگ اور یورپ کے دیگر فٹبال مقابلوں کو یہاں سیٹلائٹ کے ذریعے ٹی وی پر دیکھا جاتا ہے۔ ممبئی ٹیم کی دیکھ بھال کرنیوالے سابق مانچسٹر سٹی اور سندرلینڈ باس پیٹر ریڈ کا کہنا ہے کہ بھارت میں فٹبال کی مقبولیت کے بڑے مواقع موجود ہیں۔ ممبئی ٹیم میں شامل 37 سالہ جنگبرگ کہتے ہیں کہ وہ امید کرتے ہیں کہ گیم کو گراس روٹ لیول پر پذیرائی ملے گی، 2007 میں بھارت آمد پر فیفا پریذیڈنٹ سیپ بلاٹر کا کہنا تھا کہ بھارت عالمی فٹبال کا خوابیدہ شہنشاہ ہے، لیکن بھارت کی نیشنل سائیڈ جنگ سے متاثر شام اور افغانستان سے بھی عالمی رینکنگ میں بہت نیچے 158ویں مقام پر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں