میڈیا واچ ڈاگ – ’’کوک اسٹوڈیو‘‘ ایک بہترین پلٹ فارم
''ہمارے ہاں موقع بھی تو نہیں ملتا آرٹسٹ بیچاروں کو اور انڈیا میں کتنا بڑا پلیٹ فارم مل جاتا ہے!''
''اگر ہم یہاں اپنے ملک میں کام کریں تو یہاں بھی موقع ملے گا لیکن کوئی ہماری انڈسٹری کے بارے میں سوچتا ہی نہیں ۔''
''یہاں بہت مشکل ہے میری جان ، انڈیا میں تو دیکھو کتنے الگ الگ سنگنگ کے اور ڈانسنگ کے پروگرام ہوتے ہیں اور فلمیں تو انڈیا میں اتنی ہیں کہ ان کا حساب ہی نہیں۔ ''
''کیوں اب ہمارے پاکستان میں بھی تو میوزک کے کتنے پروگرام شروع ہو چکے ہیں، اگر زیادہ دور نہ جائیں تو کوک اسٹوڈیو کو ہی دیکھ لیں ۔''
یہ تو تھی وہ گفتگو جو میری اپنی ماما کے ساتھ ہوئی ۔ اماں کو منانا تھوڑا مشکل ہے لیکن ان کی بات میں دم تو تھا کہ ہمارے ملک میں ایک فنکار کو اپنی صلاحیتوں کو منوانے کا موقع کم ہی ملتا ہے۔ لیکن کوک اسٹوڈیو نے ہر صوبے اور ہر سطح کے سنگرز کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرتے ہوئے آگے بڑھنے کا موقع دیا ہے۔
فوٹو؛ کوک اسٹوڈیو فیس بک پیج
جی ہاں کوک اسٹوڈیو کا سیزن 7 آج کل موسیقی کے شائیقین کے لئے ایک اچھا مشغلہ بنا ہوا ہے۔ اب تک کوک اسٹوڈیو اپنے 6 سیزن کامیابی سے مکمل کر چکا ہے اور اس بار بھی اس سیزن کی 3 قسطیں موسیقی کے دلدادا میں بے حد مشہور ہوئیں۔ اس سیزن کی پہلی قسط 21 ستمبر 2014 کو ریلیز کی گئی تھی جس میں اصرار، سجاد علی، نیازی برادرز ، استاد رائیس اور عابدہ پروین بطور گلوکار شامل تھے ۔ جبکہ باقی دو قسطوں میں زوہیب حسن، جاوید بشیر، اختر چنال ظاہری، میشا شافی، ہمیرا چنا، کومل رضوی، مومن درانی اورفریحہ پرویز جیسے نامور موسیقار کبھی نئے تو کبھی پرانے گانے کو نئے انداز میں گاتے اور لوگوں کا دل لبھاتے رہے۔
مختلف ٹی وی اور ریڈیو چینلز پر نشر ہونے والے پروگرام کوک اسٹوڈیو نے اپنے پچھلے سیزنز میں کبھی 4 تو کبھی 5 قسطیں ریلیز کی ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ اس سیزن میں یہ اپنے شائیقین کو مزید کتنی قسطیں اور دکھاتے ہیں۔
کوک اسٹوڈیو اپنی نویت کا ایک منفرد پروگرام اس لحاظ سے بھی ہے کیونکہ عام طور پر ایک پروگرام صرف ایک چینل پر دکھایا جاتا ہے جبکہ کوک اسٹوڈیو مختلف اوقات میں مختلف ٹی وی اور ریڈیو چینلز پر دکھایا اور سنایا جاتا ہے۔ یہاں سنگرز کے ساتھ ساتھ میوزیشنز اور ووکلسٹ بھی لائیو ریکارڈنگ کرواتے ہیں ۔
فوٹو؛ کوک اسٹوڈیو فیس بک پیج
فوٹو؛ کوک اسٹوڈیو فیس بک پیج
' ذرا چہرہ تو دکھاؤ' 'سن وے بلوری اکھ والیا' ، ' تم ناراض ہو' ، 'دوستی'،'جھولے لال' اور'وشملے' وہ تمام گانے ہیں جنہیں شائیقین کی جانب سے خاص پسند کیا جا رہا ہے۔ پرانے گانوں کو نئی دھن دے کر موسیقاروں نے موسیقی کے بانیوں کو ٹربیوٹ پیش کیا ہے ۔ کوک اسٹوڈیو نہ صرف پاکستان بلکہ دوسرے ممالک میں بھی کامیابی کے ساتھ پیش کیا جارہا ہے۔ انڈیا میں اب تک یہ دو سیزن مکمل کر چکا ہے جبکہ افریقہ اورمڈل ایسٹ میں بھی کوک اسٹوڈیو کے مختلف سیزن پیش کئے جارہے ہیں۔
میری نظر میں کوک اسٹوڈیو ایک بہترین پلٹ فارم ہے جہاں نہ صرف ہمارے پرانے سنگرز کو اپنی آواز کا جادو جگانے کا موقع ملتا ہے بلکہ ابھرتے ہوئے گلوکاروں کو بھی آواز آزمانے کا موقع ملتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اگر گلوکاروں کو پاکستان میں ہی مختلف مواقع فراہم کئے جائیں تو آرٹسٹ کبھی سرحد پار کا رخ نہیں کریں گے۔
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔