چاہتے تو سانحہ ملتان پر حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیتے شاہ محمود قریشی

جو کچھ گزشتہ روز ملتان میں ہوا وہ اتفاقیہ نہیں بلکہ سب کچھ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا، وائس جیرمین تحریک انصاف


ویب ڈیسک October 11, 2014
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ملتان ڈی پی او سے زیادہ شہباز شریف کے منشی بنے ہوئے ہیں، شاہ محمود قریشی۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز۔

KARACHI: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جو کچھ گزشتہ روز ملتان میں ہوا وہ اتفاقیہ نہیں بلکہ سب کچھ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا، بھگڈر کے واقعے کے بعد جس قسم کا ماحول تھا اگر ہم چاہتے تو حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیتے۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے جلسے میں گزشتہ روز جو کچھ ہوا وہ اتفافیہ نہیں تھا بلکہ سب کچھ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا، ضلعی انتظامیہ نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جلسے کا مقام تبدیل کیا جس پر میں نے سی پی او ملتان سے کہا کہ ڈی پی او شہر کا ماحول خراب کر رہے ہیں، وہ ڈی پی او سے زیادہ شہباز شریف کے منشی بنے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے ڈی سی او کو فون کر کے کہا کہ شیخ رشید ملتان میں ہمارے مہمان ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے کارکن غل غپاڑہ کر کے ماحول خراب رہے ہیں لیکن آپ کے آفیسر بجائے انہیں کنڑول کرنے کے وہاں کھڑے ہنس رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان ملک کے ایک بڑے سیاسی رہنما ہیں اور ان کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری تھی لیکن جب ہم جلسہ گاہ پہنچے تو اسٹیج پر چڑھنے والی سیڑھی بھی ہٹا دی گئی اور ہمیں کھمبوں پر چڑھ کر اسٹیج پر جانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے بارودی اہلکار لوگوں کا ہاتھ پکڑ پکڑ کر انہیں اسٹیج پر چڑھا رہے تھے، ضلعی انتطامیہ نے عمران خان کی زندگی کو خطرے میں ڈالا اور دہشت گردوں کو پورا موقع فراہم کیا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ گزشتہ روز کوئی اس قسم کا واقعہ رونما نہ ہوا۔ کیا ڈی سی او صاحب کو پتہ نہیں تھا کہ جب جلسہ ختم ہوتا ہے تو لوگ بڑی تعداد میں ایک ساتھ باہر نکلنے کی کوشش کرتے ہیں تو پھر کیوں اسٹیڈیم کے صرف 2 دروازے کھلے رکھے گئے، جگہ جگہ بیرئیرکھڑے کر دیئے گئے۔ گزشتہ رود جتنی بھی ہلاکتیں ہوئی وہ دم گھٹنے کے باعث ہوئیں اور اس سب کی ذمہ دار ضلعی انتظامیہ ہے۔

تحریک انصاف کے وائس چیرمین کا کہنا تھا کہ کامیاب جلسے کی خوشی کل ماتم میں تبدیل ہو گئی، کل ملتان میں جو ماحول بنا ہوا تھا اگر ہم چاہتے تو حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیتے لیکن ہم نے صبر سے کام لیا اور کارکنوں کو بھی صبر کی تلقین دی، ضلعی انتظامیہ آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہے جب کہ ہم آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پورے ملک میں ''گو نواز گو'' کی مہم اس قدر زور پکڑ چکی ہے کہ حکومت حواس باختہ ہو چکی ہے اور اس کی نیندیں اڑ چکی ہیں اسی لئے اب یہ لوگ گلو بٹوں کو استعمال کر رہے ہیں، پومی بٹ مسلم لیگ (ن) کے ایک ایم پی اے کا بھائی ہے اور اس کا تعلق گجرانوالہ سے ہے یہ وہی شخص ہے جس نے گجرانوالہ میں عمران خان کی ریلی پر حملہ کروایا تھا، اس کا ملتان میں کیا کام تھا اور وہ یہاں کیا کرنے آیا تھا۔ شہباز شریف سے کہتا ہوں کہ جمہوری طریقے سے سیاست کریں ورنہ یہ گلو بٹ آپ کی سیاست کا جنارہ نکال دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کل ملتان آ رہے ہیں، وہ سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کریں گے اور زخمیوں کی عیادت بھی کریں گے، عمران خان کی سیکیورٹی ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، اگر عمران خان کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری انتظامیہ پر ہو گی، 16 اکتوبر کو ملتان میں ضمنی انتخابات بھی ہونے جا رہا ہے اور حکومت اس سے بھاگنے کی کوشش کر رہی ہے، میں ابھی سے ضلعی انتظامیہ اور الیکشن کمیشن کو آگاہ کر رہا ہوں کہ اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی ذمہ داری ان دونوں پر ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں