عراق میں 2 خود کش کار بم دھماکوں اور پرتشدد واقعات میں 4 فوجیوں سمیت 48 افراد ہلاک اور 88 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت بغداد کے شمالی علاقے کدیمیا میں خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی پولیس چیک پوائنٹ کے قریب لا کر دھماکے سے اڑا دی جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 31 زخمی ہوگئے۔ اسی طرح ضلع شولہ میں مصروف ترین کمرشل علاقے میں کار میں رکھا گیا بارودی مواد پھٹ گیا جس کے نتیجے میں 24 افراد ہلاک اور 23 زخمی ہوئے۔
وزارت داخلہ نے دونوں خود کش دھماکوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود کش حملوں میں ہلاک افراد کی تعداد 34 ہے تاہم 54 زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے مطابق عراق میں ایک ماہ کے دوران پرتشدد واقعات میں ہلاک افراد کی تعداد ایک ہزار 110 ہوچکی ہے۔
عراقی پولیس کے مطابق 4 فوجیوں کو بغداد کے شمال مشرق میں بعقوبہ شہر کے قریب فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا جب کہ بغداد کے جنوبی علاقے مشہد میں بم دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔ فوجی حکام کے مطابق ذلایا گاؤں میں بم دھماکے کے نتیجے میں 9 افراد زخمی ہوئے جبکہ شہر میں دیگر تشدد کے واقعات میں مزید 3 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ریسکیو اہلکاروں نے لاشوں اورزخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیں جہاں بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔