66 سال بعد بھی مسئلہ کشمیر حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے بلاول بھٹو زرداری

کئی دہائیاں گزرنے کے بعد بھی کشمیری عوام اب بھی اقوام متحدہ کے وعدے پر عمل کا انتظار کررہے ہیں، چیئرمین پیپلز پارٹی


ویب ڈیسک October 12, 2014
آئندہ نسلیں ہتھیاروں سے نہیں تعلیم سے پہچانی جائیں گی، بلاول بھٹو زرداری۔ فوٹو: فائل

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے باعث خطے میں امن نہیں، 66 سال بعد بھی اس کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

سندھ اسمبلی میں نیشنل یوتھ پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، ہمیں اپنے نوجوانوں کو مستقبل کا لیڈر بنانے کی ضرورت ہے، انہیں لفظ نوجوان سے اختلاف ہے، نوجوانوں کو کنسرٹس میں بلا کر یا لیپ ٹاپ بانٹ کر بلایا جاتا ہے لیکن اس لئے وہ نوجوانوں سے خطاب نہیں کررہے بلکہ مستقبل کے قائدین سے خطاب کررہے ہیں۔ ان کے نانا ذوالفقارعلی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی ملک بنایا،ان کی والدہ بینظیر بھٹو کو مسلم دنیا میں کسی بھی ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزازحاصل ہے۔ ہم کنسرٹ اور لیپ ٹاپ سے اپنا نام نہیں چاہتے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج خطہ پہلے سے زیادہ غیرمحفوظ ہے اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے، اس صورت حال میں ہمیں ایک قوم بننا ہوگا، ہمیں ان لوگوں سے چھٹکارا پانا ہوگا جو ملک کو زہرآلود کررہے ہیں، غیرریاستی عناصر کا مقصد ہمیشہ سے ہی جنگ ہوتا ہے، یہ کسی بھی ملک کے لئے خطرے کا باعث بنتے ہیں کیونکہ انہیں کوئی ملک قابو نہیں کرسکتا۔ ہم پر آمروں نے حکمرانی کی لیکن ہمیں اب بالغ النظر ہونے کی ضرورت ہے، ہمیں اس بات کا حقیقت پسندانہ جائزہ لینا ہوگا کہ آج ہم کہاں کھڑے ہیں کیونکہ ہماری مشکلات کا ذمہ دار کوئی اور نہیں ہم خود ہیں، ہمارے پاس صرف 2 راستے ہیں، ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم ایک مذہبی اورشدت پسند ملک بنیں یا پھر ہم دنیا میں کامیابی سے چمکتا ہوا ملک بنیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ نسلیں ہتھیاروں سے نہیں تعلیم سے پہچانی جائیں گی،ہمیں بموں کی جگہ کتابیں لینا ہوں گی، ہم سب پاکستان کو بیٹی ملالہ یوسفزئی پر فخر ہیں۔ ہم سب کو پاکستان کی بیٹی ملالہ یوسفزئی پر فخر ہیں،اگر ملالہ تعلیم کے لئے علم جہاد بلند نہ کرتیں تو انہیں دنیا میں کوئی نہ جانتا۔ ہماری نئی نسل جمہوری اورمعاشی طور پر مستحکم پاکستان چاہتی ہے۔ ہماری نسل جمہوری، پرامن، خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان کا مطالبہ کرتی ہے۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ جمہوری پاکستانی ہونے کے ناطے ہمیں یہ کہنا ہوگا کہ ماضی خود کو دہراتا ہے اور تاریخ اپنے آپ کو پھر دہرارہی ہے، ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے مقبوضہ کشمیر پر سفاکانہ قبضے کے خلاف پاکستانیوں اور کشمیریوں کی آواز کودنیا تک پہنچایا، دنیا نے پاکستان کی بات نہیں سنی اسی لئے آج عالمی امن صرف ایک خواب سے زیادہ نہیں۔ آج کشمیر کے مسئلے کے باعث خطے میں امن نہیں، اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے امن قائم کرنے کے لئے کہا تھا، کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے،اقوام متحدہ کو اپنی کمزوریوں کا تجزیہ کرنا ہوگا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے کمشیر پر قرارداد کی منظوری کو 66 برس سے زائد گزر گئے لیکن اب تک اس پر کوئی عمل نہیں ہوا۔ کشمیری عوام اب بھی اس وعدے پر عمل کے لئے انتظار کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔