11مسلمان شدت پسندی کے الزام سے بری مذہب کے نام پر ہراساں نہ کیا جائے بھارتی سپریم کورٹ
کوئی معصوم شخص خودکومحض اس لیے مصیبت میں مبتلامحسوس نہ کرے کہ مائی نیم ازخان بٹ آئی ایم ناٹ اے ٹیرارسٹ، بھارتی عدالت
ISLAMABAD:
بھارتی سپریم کورٹ نے شدت پسندی کے الزام میں سزا پانے والے گجرات کے گیارہ مسلمانوں کو بری کرتے ہوئے کہا ہے کہ خاص برادری یا مذہب کے لوگوں کو ہراساں کرنے کیلیے قانون کا بیجا استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سینیئر پولیس افسران اور حکام جنھیں قانون نافذ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے وہ خاص مذہب کے لوگوں کو نشانہ بنانے کے لیے قانون کا غلط استعمال نہ ہونے دیں۔ بھارتی میڈیاکے مطابق سپریم کورٹ کی دو رکنی بینچ نے کہا کہ حکام کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ کوئی معصوم شخص خودکو محض اس لیے مصیبت میں مبتلا محسوس نہ کرے کہ مائی نیم از خان بٹ آئی ایم ناٹ اے ٹیرارسٹ۔
عدالت نے جن گیارہ مسلمانوں کوبری کیاان پر 1994میں ہندوئوں کی ایک مذہبی تقریب میں تشددکی کارروائی کے لیے منصوبہ بندی کا الزام تھا۔ان پر بد نام زمانہ قانون ٹاڈا کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور گجرات کی عدالت نے ہر فرد کو پانچ برس برس قید کی سزا سنائی تھی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ پولیس حکام کی جانب سے اس طرح کی غیر مناسب کارروائیوں سے غلط پیغام پہنچتا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے شدت پسندی کے الزام میں سزا پانے والے گجرات کے گیارہ مسلمانوں کو بری کرتے ہوئے کہا ہے کہ خاص برادری یا مذہب کے لوگوں کو ہراساں کرنے کیلیے قانون کا بیجا استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سینیئر پولیس افسران اور حکام جنھیں قانون نافذ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے وہ خاص مذہب کے لوگوں کو نشانہ بنانے کے لیے قانون کا غلط استعمال نہ ہونے دیں۔ بھارتی میڈیاکے مطابق سپریم کورٹ کی دو رکنی بینچ نے کہا کہ حکام کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ کوئی معصوم شخص خودکو محض اس لیے مصیبت میں مبتلا محسوس نہ کرے کہ مائی نیم از خان بٹ آئی ایم ناٹ اے ٹیرارسٹ۔
عدالت نے جن گیارہ مسلمانوں کوبری کیاان پر 1994میں ہندوئوں کی ایک مذہبی تقریب میں تشددکی کارروائی کے لیے منصوبہ بندی کا الزام تھا۔ان پر بد نام زمانہ قانون ٹاڈا کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور گجرات کی عدالت نے ہر فرد کو پانچ برس برس قید کی سزا سنائی تھی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ پولیس حکام کی جانب سے اس طرح کی غیر مناسب کارروائیوں سے غلط پیغام پہنچتا ہے۔