چیف جسٹس ناصر الملک انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت سے الگ ہوگئے
الیکشن کمیشن کا جواب جب جمع ہوا اس وقت میں قائم مقام چیف الیکشن کمشنر تھااس لئے کیس کی سماعت نہیں کرسکتا، چیف جسٹس
BAHWALPUR:
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک انتخابی اصلاحات کیس کے فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق درخواست کی سماعت سے الگ ہوگئے۔
چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے انتخابی اصلاحات کیس کے فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن سے انتخابی اصلاحات کیس سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد نہ کئے جانے پر جواب طلب کیا تھا ، جواب کی تیاری اور اسے جمع کرانے کے وقت وہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بھی تھے، اس لئے وہ اس کیس کی سماعت نہیں کرسکتے اور بینچ سے علیحدہ ہورہے ہیں۔
چیف جسٹس نے کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اب یہ کیس سپریم کورٹ کا ایسا بینچ سنے گا جس میں وہ شامل نہں ہوں گے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک انتخابی اصلاحات کیس کے فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق درخواست کی سماعت سے الگ ہوگئے۔
چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے انتخابی اصلاحات کیس کے فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن سے انتخابی اصلاحات کیس سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد نہ کئے جانے پر جواب طلب کیا تھا ، جواب کی تیاری اور اسے جمع کرانے کے وقت وہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بھی تھے، اس لئے وہ اس کیس کی سماعت نہیں کرسکتے اور بینچ سے علیحدہ ہورہے ہیں۔
چیف جسٹس نے کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اب یہ کیس سپریم کورٹ کا ایسا بینچ سنے گا جس میں وہ شامل نہں ہوں گے۔