سندھ نے وفاق کو گیس سیس کا معاملہ نمٹانے کیلیے خط لکھ دیا

ملک میں توانائی بحران کو ختم کرنے کے لیے تھر میں موجود کوئلے کے ذخائر بڑی اہمیت کے حامل ہیں, مشیر خزانہ سندھ


Business Reporter October 14, 2014
تھر کوئلے پر اینگرو کارپوریشن کے ساتھ مائننگ شروع کردی ہے اور مزید 3بلاکس پر کام شروع ہونے والا ہے، مشیر خزانہ سندھ۔ فوٹو: فائل

مشیر خزانہ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ چارجز (جی آئی ڈی سی) کے خلاف تاجروں کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑرہی ہے اور وفاق سے جی آئی ڈی سی کو خوش اسلوبی کے ساتھ حل کرنے کا خط لکھ دیا ہے، اگر پھر بھی مسئلہ حل نہیں ہوا تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

یہ بات انہوں نے فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے ظہرانے سے خطاب کے دوران کہی، اس موقع پر فباٹی کے صدر جاوید علی غوری، سینئرنائب صدر جاوید سلیمان، نائب صدر خورشید احمد ، فائٹ کے چیف ایگزیکٹو ریحان ذیشان،سابق چیئرمین شیخ تحسین ادریس گیگی، مسرورعلوی اور دیگر بھی موجود تھے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ملک میں توانائی بحران کو ختم کرنے کے لیے تھر میں موجود کوئلے کے ذخائر بڑی اہمیت کے حامل ہیں لیکن چند لابیاں نہیں چاہتیں کہ تھر میں موجود کوئلے کو استعمال کیا جائے جبکہ سندھ کے پاس کوئلے کا دنیا کا چھٹا بڑا ذخائر موجود ہے۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ تھر کوئلے پر اینگرو کارپوریشن کے ساتھ مائننگ شروع کردی ہے اور مزید 3بلاکس پر کام شروع ہونے والا ہے جبکہ چین کی کمپنی ہاربر نے بھی کام شروع کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ توانائی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت سندھ نے ہوا کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کے 50، 50 میگاوواٹ کے 2 پروجیکٹ شروع کردیے ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ اپنے مثبت کاموں کی صحیح تشہیر نہیں کرسکی، کراچی میں تاجروں اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھرپور کام کیا گیا ہے اور اسی لیے تحفظ فراہم کرنے والے اداروں کے لیے 55 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا ہے جبکہ وفاق سے پولیس کے لیے بلٹ پروف جیکٹس، جدید اسلحے کے لیے بھی درخواست کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن میں اضافی بھرتیوں کے باعث مالی بجٹ بری طرح متاثر ہوا ہے اور تقریباً 500 ملین اضافی کراچی میونسپل کارپوریشن کو فراہم کیے جارہے ہیں لیکن اضافی ملازمین کے باعث تنخواہوں کی ادائیگیوں کا مسئلہ درپیش رہتا ہے۔

اس موقع پر صدر فباٹی جاوید علی غوری نے کہا کہ شہر میں بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کے واقعات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت ہے،کراچی کے تمام صنعتی علاقوں کو جدید خطوط پر آراستہ کرنے کے لیے حکومت سندھ اور وفاق مالی مدد فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے قائم کی گئی کمیٹیوں کو فعال بنایا جائے اور فیڈرل بی ایریا کے صنعتی علاقے کو درپیش مسائل کو حل کیا جائے۔ فائٹ کے چیف ایگزیکٹو ریحان ذیشان نے کہا کہ صنعتی علاقوں کے انفرااسٹرکچر کو بہتربنانے اور جدید خطوط پر آراستہ کرنے کے لیے وفاق سے فنڈز کی فراہمی کے لیے حکومت سندھ اپنا کردار ادا کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔