برطانوی پارلیمان فلسطینی ریاست کوتسلیم کرے سعیدہ وارثی
فلسطین پر برطانوی حکومت اپنی ذمے داریوں سے دستبردار ہو چکی، سابق وزیر
برطانیہ کی سابق وزیر بیرونیس سعیدہ وارثی نے ارکان پارلیمان پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں۔
انھوں نے یہ بات برطانوی اخبار آبزرور کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی ہے، انھوں نے تنازع فلسطین کے حوالے سے برطانیہ کے مؤقف پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں سیاسی عزم کی کمی ہے اور ہمارا اخلاقی معیار گم نظر آتا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ اس وقت کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں۔
ہمیں ان مذاکرات کو نئی زندگی دینا ہوگی اور اس کا ایک طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ ہم ریاست فلسطین کو تسلیم کر لیں، سعیدہ وارثی نے انٹرویو میں برطانوی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ وہ امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی ذمے داریوں سے دستبردار ہو چکی ہے، ان کا کہنا ہے کہ لندن کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی چینلز سے کچھ برآمد نہیں ہوا ہے، ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کی عشروں پرانے تنازع سے متعلق حکمت عملی کے بارے میں گہری تشویش پائی جا رہی ہے۔
انھوں نے یہ بات برطانوی اخبار آبزرور کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی ہے، انھوں نے تنازع فلسطین کے حوالے سے برطانیہ کے مؤقف پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں سیاسی عزم کی کمی ہے اور ہمارا اخلاقی معیار گم نظر آتا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ اس وقت کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں۔
ہمیں ان مذاکرات کو نئی زندگی دینا ہوگی اور اس کا ایک طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ ہم ریاست فلسطین کو تسلیم کر لیں، سعیدہ وارثی نے انٹرویو میں برطانوی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ وہ امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی ذمے داریوں سے دستبردار ہو چکی ہے، ان کا کہنا ہے کہ لندن کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی چینلز سے کچھ برآمد نہیں ہوا ہے، ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کی عشروں پرانے تنازع سے متعلق حکمت عملی کے بارے میں گہری تشویش پائی جا رہی ہے۔