سنگین غداری کیس میں شوکت عزیز سمیت پوری کابینہ کو مرکزی ملزم بنایا جائے بیرسٹر فروغ نسیم

6 نومبر کو اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز کی سربراہی میں کابینہ نے ایمرجنسی کی توثیق کی تھی، وکیل پرویز مشرف

حقیقت میں نوازشریف نے انہیں معاف نہیں کیا، فروغ نسیم فوٹو: فائل

سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہےکہ سنگین غداری کیس میں شوکت عزیز سمیت پوری کابینہ کو مرکزی ملزم بنایا جائے اور پرویز مشرف کو بری کیا جائے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق پرویز مشرف پر سنگین غداری کیس کی سماعت اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں ہوئی جس میں دلائل دیتے ہوئے سابق صدر کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا اگر کوئی کہتا ہے کہ ایمرجنسی کا اقدام پرویز مشرف نے بطور جنرل کیا تو پھر یہ فوج کا اقدام ہوا جبکہ 6 نومبر کو اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز کی سربراہی میں کابینہ نے ایمرجنسی کی توثیق کی اور 7 نومبر 2007 کو وزیرپارلیمانی امور شیرافگن نیازی نے قرارداد پیش کی، قومی اسمبلی نے ایمرجنسی کے اعلامیہ کی توثیق کی اس کا مطلب ہے کہ یہ قومی اسمبلی کا اقدام ہے اس لیے توثیق کرنے پر کابینہ ارکان مرکزی ملزم بنتے ہیں کیونکہ پرویز مشرف نہ تو کابینہ کے رکن تھے اور نہ ہی اس اجلاس میں شامل تھے لہٰذا اس کیس میں شوکت عزیز سمیت پوری کابینہ کو مزکری ملزم بنایا جائے اور پرویز مشرف کو رہا کیا جائے۔

فروغ نسیم نے کہا کہ جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو چیف جسٹس مقرر کرنے کی سمری سیکریٹری قانون نے بھجوائی اور وزیراعظم کی سفارش پر پرویز مشرف نے ان کو چیف جسٹس مقرر کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے متعدد مرتبہ کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر پرویز مشرف کو معاف کردیا ہے لیکن حقیقت میں نوازشریف نے انہیں معاف نہیں کیا۔
Load Next Story