افغانستان میں طالبان کے حملے میں 6 پولیس افسران سمیت 8 افراد ہلاک
اسلحہ کی کمی کے باعث پولیس کی کارگردگی متاثر ہورہی ہے اورانہیں زیادہ بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے، افغان وزیر داخلہ
افغانستان میں پولیس اہلکاروں پر طالبان کی جانب حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور لوگر میں طالبان کے تازہ حملے میں 6 پولیس افسران ہلاک جب کہ کابل میں بم دھماکے میں 2 افراد ہلاک ہوگئے ۔
صوبہ لوگر کے ضلعی پولیس چیف نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ طالبان نے ضلع باراکی باراک میں موجود پولیس چوکی پر اچانک حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے جب کہ کابل میں کار بم دھماکے میں 2 افراد ہلاک ہوئے جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مزید حملے جاری رکھے جائیں گے۔
افغان وزیر داخلہ عمر داود زئی نے اعتراف کیا کہ اسلحہ کی کمی کے باعث پولیس کی کارگردگی متاثر ہورہی ہے اورانہیں زیادہ بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان جدید اور بھاری ہتھیار سے لیس ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز طالبان کے حملے میں 22 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جب کہ رواں سال اب تک 7 ہزار سے زائد افغان فوجی اور پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔
صوبہ لوگر کے ضلعی پولیس چیف نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ طالبان نے ضلع باراکی باراک میں موجود پولیس چوکی پر اچانک حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے جب کہ کابل میں کار بم دھماکے میں 2 افراد ہلاک ہوئے جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مزید حملے جاری رکھے جائیں گے۔
افغان وزیر داخلہ عمر داود زئی نے اعتراف کیا کہ اسلحہ کی کمی کے باعث پولیس کی کارگردگی متاثر ہورہی ہے اورانہیں زیادہ بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان جدید اور بھاری ہتھیار سے لیس ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز طالبان کے حملے میں 22 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جب کہ رواں سال اب تک 7 ہزار سے زائد افغان فوجی اور پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔