لاہور کے کیمپ جیل میں سائبر کرائم میں ملوث ملزم پراسرار طور پر جاں بحق

عتیق کی موت ایف آئی اے کے تشدد اور ڈاکٹرز کے علاج نہ کرنے کے باعث واقع ہوئی، بھائی کا الزام


ویب ڈیسک October 15, 2014
ایف آئی اے نے 10 روز قبل بہاول نگر سے سائبر کرائم کے شبہے میں 22 سالہ عتیق کو گرفتار کیا تھا۔ فوٹو: فائل

لاہور: لاہور کے کیمپ جیل میں سائبر کرائم میں ملوث ملزم پر اسرار طور پر جاں بحق ہو گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے 10 روز قبل بہاول نگر سے سائبر کرائم کے الزام میں 22 سالہ نوجوان عتیق کو گرفتار کیا، نواجوان پر الزام تھا کہ اس نے منی لانڈرنگ میں سائبر کرائم کے ذریعے کسی کی مدد کی ہے۔ ایف آئی نے نے عتیق کو 4 روز اپنے پاس رکھنے کے بعد 3 روز تک اس کا جسمانی ریمانڈ لیا اور پھر اسے لاہور کے کیمپ جیل منتقل کر دیا جہاں پر اس کا بھائی جب اسے ملنے آیا تو عتیق نے اپنے بھائی کو بتایا کہ ایف آئی اے کے شدید تشدد کے باعث اس کی حالت خراب ہے اور ڈاکٹرز بھی اسکا ٹھیک طریقے سے علاج نہیں کرر ہے جس پر عتیق کے بھائی نے اعلیٰ حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم اس کا کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔

عتیق کے بھائی نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کے بھائی کی موت ایف آئی اے کے تشدد اور ڈاکٹرز کے علاج نہ کرنے کے باعث ہوئی ہے لہذا وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور آئی جی پنجاب واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہمیں انصاف فراہم کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں