این اے 149 میں ضمنی انتخاب ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن کا نوٹس

پمفلٹ کی تقسیم انتخابی نہیں تشہیری مہم ہے اوراس طرح کے اشتہار آج کے اخبارات میں بھی شائع ہوئے ہیں،جاوید ہاشمی


ویب ڈیسک October 15, 2014
قانون کے مطابق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر انتخابی امیدوار کو نااہلی سمیت 6 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 149 پر انتخابی مہم کے خاتمے کے بعد ہیلی کاپٹر سے جاوید ہاشمی کے انتخابی پمفلٹ پھینکے جانے کا نوٹس لے لیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملتان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 149 میں کل ضمنی انتخاب ہونا ہے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق کے مطابق امیدواروں کی جانب سے انتخابی مہم گزشتہ رات 12 بجے ختم ہوچکی ہے تاہم آج دوپہر مقامی فلائنگ کلب کے طیارے سے جاوید ہاشمی کے حق میں ہزاروں کی تعداد میں پمفلٹ پھینکے گئے۔ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تحریری درخواست ملنے کے بعد واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مقامی حکام سے ویڈیو فوٹیج اور دیگر شواہد اور تفصیلات طلب کرلی ہیں، جن کی روشنی میں جائزہ لیا جائے گا اور ذمہ دار کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب جاوید ہاشمی نے پمفلٹ کی تقسیم انتخابی مہم نہیں بلکہ تشہیری مہم ہے،اس طرح کے اشتہار آج کے اخبارات میں بھی شائع ہوئے ہیں اور کل بھی شائع ہوں گے، اس سلسلے میں 2002 کے عام انتخابات میں ڈاکٹر طاہر القادری کے معاملے میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ ریکارڈ پر ہے، الیکشن کمیشن نے انہیں طلب کیا تو وہ اس سارے عمل کو واضح کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے پاس ان پر الزام تراشی کے لئے کہنےکو کچھ نہیں تو نہیں تو اب وہ حکومتی مدد کی بات کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ قانون کے مطابق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر انتخابی امیدوار کو نااہلی سمیت 6 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔