حصص مارکیٹ30000پوائنٹس کی حد گرگئی
سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر43 لاکھ18 ہزار924 ڈالرکی سرمایہ کاری کی گئی۔
بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹوں میں رونما ہونے والی مندی کے اثرات کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں پر بھی جمعرات کو مرتب ہوئے اور کاروباری صورتحال اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے زیراثر رہی۔
جس سے انڈیکس کی30000پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی، مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے49 ارب76 کروڑ55 لاکھ23 ہزار200 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ نئی آٹوپالیسی متعارف کرانے کے اعلان پر آٹو سیکٹر کے اطمینان کے اظہار کی وجہ سے جمعرات کو آٹوموٹیوسیکٹر میں تیزی رہی جس کی وجہ سے مارکیٹ بڑی نوعیت کی مندی سے بچ گئی تاہم آئل اینڈ گیس سیکٹر کی بیشترکمپنیوں کے حصص پر فروخت کا دباؤ برقرار رہا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر77.08 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی جو بعدازاں مندی میں تبدیل ہوگئی۔
کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر43 لاکھ18 ہزار924 ڈالرکی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ مقامی کمپنیوں کی جانب سے3 لاکھ83 ہزار967 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے23 لاکھ61 ہزار980 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے14 لاکھ61 ہزار659ڈالراور دیگر آرگنائزیشنزکی جانب سے1 لاکھ11 ہزار318 ڈالر کا انخلا کیا گیا ۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 138.54 پوائنٹس کمی سے29982.45 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 191.05 پوائنٹس کی کمی سے 19997.58 اور کے ایم آئی30 انڈیکس248.39 پوائنٹس کی کمی سے 48282.10 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت12.69 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ 90 لاکھ54 ہزار930 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار413 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں191 کے بھاؤ میں اضافہ، 202 کے دام میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جس سے انڈیکس کی30000پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی، مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے49 ارب76 کروڑ55 لاکھ23 ہزار200 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ نئی آٹوپالیسی متعارف کرانے کے اعلان پر آٹو سیکٹر کے اطمینان کے اظہار کی وجہ سے جمعرات کو آٹوموٹیوسیکٹر میں تیزی رہی جس کی وجہ سے مارکیٹ بڑی نوعیت کی مندی سے بچ گئی تاہم آئل اینڈ گیس سیکٹر کی بیشترکمپنیوں کے حصص پر فروخت کا دباؤ برقرار رہا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر77.08 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی جو بعدازاں مندی میں تبدیل ہوگئی۔
کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر43 لاکھ18 ہزار924 ڈالرکی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ مقامی کمپنیوں کی جانب سے3 لاکھ83 ہزار967 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے23 لاکھ61 ہزار980 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے14 لاکھ61 ہزار659ڈالراور دیگر آرگنائزیشنزکی جانب سے1 لاکھ11 ہزار318 ڈالر کا انخلا کیا گیا ۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 138.54 پوائنٹس کمی سے29982.45 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 191.05 پوائنٹس کی کمی سے 19997.58 اور کے ایم آئی30 انڈیکس248.39 پوائنٹس کی کمی سے 48282.10 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت12.69 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ 90 لاکھ54 ہزار930 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار413 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں191 کے بھاؤ میں اضافہ، 202 کے دام میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔