سندھ حکومت نے آج کراچی میں موبائل فون سروس بند رکھنے کی منظوری دے دی

خود کش حملے کا خدشہ کے پیش نظر جلسہ گاہ میں موبائل فون اور پانی کیو بوتلیں لانے پر پابندی ہو گی


ویب ڈیسک October 17, 2014
جلسے کے لئے سندھ پولیس کے 22 ہزار 500 اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔ فوٹو؛ ایکسپریس

پیپلزپارٹی کے مزار قائد پر جلسے میں تخریب کاری کے خدشہ کے پیش نظرسیکیورٹی پلان تیارکرلیا گیا ہے جب کہ سندھ حکومت نے کراچی میں موبائل فون سروس بند رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق 18 اکتوبر کو پاکستان پیپلز پارٹی کے مزار قائد سے متصل جناح گراؤنڈ میں جلسے کے حوالے سے پولیس نے ایمرجنسی سیکیورٹی پلان تیار کر لیا ہے جب کہ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر صوبائی حکومت نے کراچی میں موبائل فون سروس بند رکھنے کی منظوری دیتے ہوئے وفاق کو اس حوالے سے درخواست بھیج دی ہے۔ پولیس پلان کے مطابق جلسے میں خود کش حملے کا خدشہ ہے اس لئے جلسہ گاہ میں موبائل فون اور پانی کی بوتلیں لانے پر پابندی ہو گی۔ جناح گراؤنڈ کے اطراف کنٹینرز لگا کر جلسہ گاہ کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے جبکہ اس سے قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے حساس علاقوں میں سرچ آپریشن بھی کیا گیا۔


پیپلز پارٹی کے جلسے کے لئے سندھ پولیس کے 22 ہزار 500 اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے جب کہ سندھ ریزوپولیس اور رینجرز کی اضافی نفری بھی طلب کر لی گئی ہے، ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس غلام قادر تھیبو سیکیورٹی کی نگرانی کے فرائض انجام دیں گے۔ اس کے علاوہ ٹریفک پولیس نے بھی ٹریفک کی روانی اور پارکنگ کے لئے پلان ترتیب دے دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔