پولیو کے حوالے سے صدر مملکت کا درست استدلال

پولیو کے پھیلاؤ کا ذمے دار پاکستان نہیں بلکہ وہ عناصر ہیں جنھوں نے اداروں کا اعتماد تباہ کیا ہے۔

حکومت ملک کو پولیو سے پاک کرنے کے لیے اپنی طرف سے تو تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے، فوٹو فائل

ISLAMABAD:
پاکستان میں پولیو کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ نہ صرف پاکستان کے لیے بلکہ اب تو دنیا بھر کے لیے تشویش کا باعث بن رہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان سے بیرون ملک جانے والوں کو مختلف پابندیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے صدر مملکت جناب ممنون حسین نے کہا ہے کہ پولیو کے پھیلاؤ کا ذمے دار پاکستان نہیں بلکہ وہ عناصر ہیں جنھوں نے اداروں کا اعتماد تباہ کیا ہے لہٰذا عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ پولیو کے سلسلے میں پاکستان پر مزید پابندیاں عائد کرنے سے گریزکرے۔ اگلے روز فاٹا کی صورتحال پر بریفنگ سے خطاب میں صدر مملکت نے کہا کہ ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے فاٹا کے علاقوں کو پولیو سے پاک کرنا بہت ضروری ہے۔


صدر محترم نے کہا کہ اب فاٹا کے عوام بھی اس بات کو سمجھتے ہیں اور وہ پولیو ویکسی نیشن کی راہ میں رکاوٹ نہیں ڈالتے تاہم صدر نے پولیو مہم میں رکاوٹ ڈالنے والے عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کی ہدایت کی۔ حکومت ملک کو پولیو سے پاک کرنے کے لیے اپنی طرف سے تو تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے اور ملک بھر میں جہاں بھی انسداد پولیو مہم روکنے کی کوئی کوشش کی جاتی ہے تو ذمے داران کے خلاف سخت کارروائی کی جاتی ہے۔

اس موقع پر صدر مملکت نے شمالی وزیرستان کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ملک کو دہشت گردی سے بچانے کے لیے جو عظیم قربانی دی، پوری قوم اسے ہمیشہ یاد رکھے گی۔ پولیو کی لعنت کے خاتمے کے لیے جہاں حکومت پاکستان اپنی کوششیں کر رہی ہے وہیں عالمی برادری کو بھی اس حوالے سے پاکستان کا ساتھ دینا چاہیے نہ کہ اس پر پابندی عائد کرنی چاہیے۔ امید ہے کہ حکومت اس حوالے سے عالمی برادری کو اپنے موقف پر قائل کرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔
Load Next Story