ملتان کا ضمنی الیکشن

ملک میں جمہوری عمل بدستور جاری رہنا چاہیے ۔جمہوری عمل جاری رہے گا تو نظام میں موجود خرابیاں بھی دور ہوں گی۔

ملتان کے ضمنی الیکشن این اے 149 کے ووٹروں کی اکثریت نے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امید وار کے حق میں فیصلہ دیا، فوٹو فائل

ملتان کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امید وار ملک عامر ڈوگر کامیاب ہو گئے ہیں جب کہ تحریک انصاف چھوڑنے والے مخدوم جاوید ہاشمی شکست کھا گئے۔ این اے 149 کا یہ ضمنی الیکشن اس اعتبار سے انتہائی اہم تھا کہ اس پر پورے ملک کی نظریں لگی ہوئی تھیں۔ ملک عامر ڈوگر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے تھے لیکن تحریک انصاف اعلامیہ ان کی حمایت کر رہی تھی۔اسی طرح مخدوم جاوید ہاشمی بھی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے تھے لیکن مسلم لیگ ن ان کی مکمل سپورٹ کر رہی تھی۔ اس الیکشن پر تحریک انصاف کی قیادت خوش ہے اور وہ اسے اپنی فتح قرار دے رہی ہے۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے بھی انتخابی نتیجے کو تسلیم کر لیا ہے۔


بہر حال جب دو یا تین امید واروں میں مقابلہ ہوتا ہے تو کسی ایک نے فتح یاب ہونا ہوتا ہے۔ ملتان کے ضمنی الیکشن این اے 149 کے ووٹروں کی اکثریت نے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امید وار کے حق میں فیصلہ دیا ہے جب کہ جاوید ہاشمی اور دیگر امیدواروں کو مسترد کر دیاہے۔ سیاسی جماعتیں اس الیکشن کے نتیجے کے حوالے سے جو کچھ بھی کہیں 'یہ ان کا حق ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک جمہوری عمل تھا ۔مخدوم جاوید ہاشمی نے بھی خوب مقابلہ کیا اور اچھے خاصے ووٹ حاصل کیے۔ انھوں نے جمہوری طرز عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے الیکشن کے نتیجے کو بھی تسلیم کیاہے۔ فریقین نے تاحال ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات بھی عائد نہیں کیے۔

ملک میں جمہوری عمل بدستور جاری رہنا چاہیے ۔جمہوری عمل جاری رہے گا تو نظام میں موجود خرابیاں بھی دور ہوں گی اور سیاستدانوں کا احتساب بھی ہو گا۔ این اے 149کے الیکشن نے مخدوم جاوید ہاشمی اور دیگر امیدواروں کو مسترد کر کے ایک طرح سے ان کا احتساب بھی کیا۔حلقے کے ووٹروں نے مخدوم جاوید ہاشمی کے تحریک انصاف چھوڑنے کے فیصلے کو پسند نہیں کیا ۔اس کا ایک نتیجہ یہ بھی ہے کہ وہ سیاستدان جو ہوا کا رخ دیکھ کر وفاداریاں تبدیل کرتے ہیں 'عوام انھیں اچھی نظر سے نہیں دیکھتے۔ ملتان کا ضمنی الیکشن ملک کی سیاسی جماعتوں اور حکومت کے لیے ایک سبق ہے اور اس سے سب کو خود احتسابی کا عمل شروع کرنا چاہیے۔
Load Next Story