ملک بھر سے قافلوں کی کراچی آمد جاری آج مزار قائد سے بینظیر کے ادھورے مشن کو مکمل کرنے کا آغاز کروں گا
شہدا کاوارث اور دھرتی کارکھوالاہوں،اپنی والدہ شہید بینظیربھٹوکے ادھورے سفرکومکمل کروں گا، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ میں شہدا کاوارث اور دھرتی کارکھوالاہوں،اپنی والدہ شہید بینظیربھٹوکے ادھورے سفرکومکمل کروں گا، عوام کے مسائل کوحل کرناہماری ترجیح اورملک کوخوشحال بنانا ہمارامشن ہے ۔
آؤ میراساتھ دو تاکہ ہم شہید بی بی کے مشن کو پوراکرسکیں۔یہ بات انھوں نے بلاول ہاؤس میں کاروان جمہوریت ٹرک کے افتتاح پرخطاب کرتے ہوئے کہی،اس موقع پرراجاپرویز اشرف،خورشیدشاہ، قمر زمان کائرہ، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ،شرجیل انعام میمن، عبد القادر پٹیل اوردیگر بھی موجودتھے۔بلاول بھٹو زرداری جب ٹرک پرپہنچے توکارکنوں نے ان کاوالہانہ استقبال کیااورپرجوش نعرے لگائے۔بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ یہ دھرتی ہماری ہے۔
ہم بھٹوکے سپاہی ہیں،شہیدبی بی کے مشن کے رکھوالے ہیں،پیپلزپارٹی عوام کی طاقت ہے،پیپلزپارٹی وفاق کی علامت ہے،پیپلز پارٹی جمہوریت کی محافظ ہے،ہم آج اس ٹرک پر چڑھ کرجمہوریت کے تحفظ کیلیے کاروان جمہوریت کاآغازکررہے ہیں،اس سفر کاآغاز18اکتوبر 2007کوبے نظیر بھٹونے وطن واپس آکرکیاتھا،انھوں نے جمہوریت کیلیے قربانی دی،آج ہم ان کے مشن کوپوراکریں گے ،میں پوری قوم کو مخاطب کرکے کہتاہوںکہ پاکستان کے رہنے والے تمام لوگ ہمارے ہیں،خیبرپختونخوا والے میرے بازوہیں، بلوچستان میری شان ہے،پنجاب والے میری جان ہیں اور سندھ والے میری قوت ہیں،پیپلزپارٹی وفاق کی علامت اور چاروں صوبوں کی زنجیرہے،بھٹو کا نواسہ اور بی بی کا بیٹاہفتے کو مزار قائدپر عوام سے مخاطب ہوگا،میں عوام سے کہتاہوں کہ آؤ مزار قائدآؤ،میرے ساتھ چلوتاکہ شہید بی بی کے مشن کو پورا کرسکیں۔
قبل ازیں بلاول بھٹونے حیدرآبادکے دیہی علاقے ناریجانی کے گاؤں بڈھوسیال میں شہیدہوش محمد شیدی کے مزار پرحاضری دی اور چادر چڑھاکرفاتحہ خوانی کی،اس موقع پروہاں موجودعوام سے خطاب اورصحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ وہ شہیدہوش محمدشیدی کے نقش قدم پرچلتے ہوئے اپنی دھرتی کیلیے ایسی ہی جدوجہدکرناچاہتے ہیں،سندھ اورملک کیلیے کراچی تاج میں کوہ نورہیرے کی طرح ہے اورپاکستان کے دل کی دھڑکن ہے جوکہ ملک کا سب سے زیادہ آمدنی دینے والاشہر ہے اسی لیے ہی یہ جلسہ کراچی میں منعقدکیاجارہا ہے ۔
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے عوام کے سامنے سندھی اور اردو میں مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں، مرسوں مرسوں پاکستان نہ ڈیسوں، اور چلو چلوکراچی کے نعرے لگائے جس پرعوام نے بھی بڑے والہانہ اندازمیں جواب دیا۔صحافیوں کے سوال پربلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ پنجاب میں پی پی کی بنیادیں مضبوط ہیں اورآئندہ انتخابات میں ثابت ہوجائے گاکہ پی پی ہی ملک کی واحدجمہوری جماعت ہے جوہمیشہ عوام کی طاقت سے اقتدارمیں آتی ہے،پی پی کبھی بھی دھاندلی یاچوردروازے سے اقتدار میں نہیں آئی اورنہ ہی اس پریقین رکھتی ہے، پنجاب میں پی پی کوسیاسی دجال اورطالبان کے ذریعے پیچھے دھکیلنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے لیکن کل کے جلسے کے بعدسب کوجواب مل جائے گاکہ میں ان قوتوں سے کیاکروںگا،میں عوام کوکبھی مایوس نہیں کروں گا۔
صحافیوں کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کوپریس کلب حیدرآبادکے دورے کی دعوت دی گئی جس پرانھوں نے صحافیوں کویقین دلایاکہ وہ27 دسمبرکے بعدفوری طور پرحیدرآبادپریس کلب کادورہ کریں گے اور صحافیوں سے ملاقات کریںگے۔ دریں اثنا بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی بالادستی کی خاطر اور اس کی روح کے مطابق ملتان کے ضمنی انتخاب میں حصہ لیا اور ثابت کر دیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتی اور ہر حال میں جمہوریت کے علم کو بلند رکھیں گی ،وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار برائے حلقہ این اے 149 (ملتان) ڈاکٹر جاوید صدیقی سے ٹیلی فون پر گفتگو کررہے تھے، انھوں نے کہا کہ دیگر پارٹیوں نے نام نہاد آزاد امیدواروں کے پیچھے چھپ کر اور ان کی آڑ میں انتخاب میں حصہ لیا جبکہ پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت تھی کہ جس نے نتائج کی پرواہ کے بغیر کھل کر اس انتخاب میں حصہ لیا اور ثابت کر دیا کہ ہار جیت اور ووٹوں کی تعداد سے زیادہ ہم جمہوری اصولوں کی سربلندی پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔پیپلزپارٹی کے تحت آج (ہفتے کو)سانحہ کارساز2007کے شہدا کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلیے باغ جناح میں عوامی جلسہ عام منعقدکیا جائے گا۔
جلسے کا آغازدوپہر3بجے ہوگا،جلسے میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری پارٹی کی آئندہ پالیسی اورملکی صورتحال پراہم خطاب کریں گے ، پیپلزپارٹی کی جانب سے جلسے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں،باغ جناح میں اسٹیج کی تیاری کاکام مکمل کرلیا گیا ہے ،اسٹیج160فٹ چوڑا ،40فٹ لمبا اور20فٹ اونچاہے ،جلسہ گاہ میں کرسیاںلگانے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے ،تقریباً ایک لاکھ سے زائدکرسیاں جلسہ گاہ میں لگائی گئی ہیں جبکہ50ہزار کرسیوں کاانتظام شاہراہ قائدین پرکیاجائے گا،جلسہ گاہ کے اطراف تمام شاہراہوں کو کنٹنیر لگاکربند کردیا گیاہے اور داخلے کے لیے سی بریزپلازہ اورقائد اعظم کے مزار سے متصل چورنگی پرانٹری پوائنٹس بنائے گئے ہیں،جلسہ گاہ میں2کلومیٹر تک کسی بھی گاڑی کوپارکنگ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی،جلسہ گاہ کے نگرانی50سے زائدکلوز سرکٹ کیمروں کی مدد سے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم اور پولیس کی خصوصی وین کے ذریعے کی جائے گی،جلسہ گاہ کی اندرونی سیکیورٹی پیپلزپارٹی کے2ہزار سے زائد کارکن سنبھالیں گے۔بلاول بھٹو زرداری بلاول ہاؤس سے بم پروف ٹرک کے ذریعے پہلے سانحہ کارساز کی یادگار پرحاضری دیں گے اور پھر جلسہ گاہ پہنچیں گے ۔
ان کی آمد کے پیش نظر شاہراہ فیصل کے ایک ٹریک کوعام ٹریفک کے لیے بند کردیا جائے گا ،نرسری سے شاہراہ قائدین تک سڑک مکمل طور پر بند رہے گی ،جلسہ گاہ کے اطراف کے علاقے میں تمام دکانیں اورکاروبار بھی سیکیورٹی انتظامات کے تحت بند کرادیا گیا ہے ،جلسہ گاہ اور اس کے اطراف7بڑی اسکرینیں نصب کی گئی ہیں اورڈھائی سوسے زائد لاؤڈ اسپیکرز لگائے گئے ہیں ،جس کے ذریعے لوگ بلاول بھٹو زرداری کا خطاب دیکھ اور سن سکیں گے ،جلسے میں اندرون سندھ سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیاہے ،قافلوں کا استقبال گھگھرپھاٹک اوردیگر مقامات پر کیا جارہا ہے ،جو قافلے کراچی پہنچ گئے ہیں ان کو کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس میں عارضی رہائش فراہم کی گئی ہے ۔
لاہور ،ملتان ،پشاور اور سکھر سے پہنچنے والی اسپیشل ٹرینیں ہفتے کی صبح کراچی پہنچیں گی ،جنھیں چنیسر ہالٹ اسٹیشن پر روکاجائے گا اور وہاں سے بسوں کے ذریعے جلسہ گاہ لایا جائے گا ،جلسہ گاہ میں خواتین اور صحافیوں کیلیے الگ پنڈال بنایا گیاہے ،کسی بھی صحافی یا کیمرہ مین بغیر پاس داخلے کی اجازت نہیں ہوگی ،اطراف کی تمام عمارتوں پر200سے زائد شارپ شوٹرزتعینات کیے جائیں گے ،رات گئے تک جلسے کے حوالے سے کراچی کے مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں اوراستقبالیہ کیمپوں پر جیالوں کا رش دیکھنے میں آیا،جو پارٹی کے ترانوں پر بھنگڑے ڈالتے رہے ،جلسہ گاہ جیا لوں کا جوز وخروش قابل دید رہا اور سڑکوں پر رونق دیکھنے میں آئی ۔جلسے کیلیے ملک بھرسے قافلوں کی آمد کاسلسلہ جاری ہے۔
آؤ میراساتھ دو تاکہ ہم شہید بی بی کے مشن کو پوراکرسکیں۔یہ بات انھوں نے بلاول ہاؤس میں کاروان جمہوریت ٹرک کے افتتاح پرخطاب کرتے ہوئے کہی،اس موقع پرراجاپرویز اشرف،خورشیدشاہ، قمر زمان کائرہ، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ،شرجیل انعام میمن، عبد القادر پٹیل اوردیگر بھی موجودتھے۔بلاول بھٹو زرداری جب ٹرک پرپہنچے توکارکنوں نے ان کاوالہانہ استقبال کیااورپرجوش نعرے لگائے۔بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ یہ دھرتی ہماری ہے۔
ہم بھٹوکے سپاہی ہیں،شہیدبی بی کے مشن کے رکھوالے ہیں،پیپلزپارٹی عوام کی طاقت ہے،پیپلزپارٹی وفاق کی علامت ہے،پیپلز پارٹی جمہوریت کی محافظ ہے،ہم آج اس ٹرک پر چڑھ کرجمہوریت کے تحفظ کیلیے کاروان جمہوریت کاآغازکررہے ہیں،اس سفر کاآغاز18اکتوبر 2007کوبے نظیر بھٹونے وطن واپس آکرکیاتھا،انھوں نے جمہوریت کیلیے قربانی دی،آج ہم ان کے مشن کوپوراکریں گے ،میں پوری قوم کو مخاطب کرکے کہتاہوںکہ پاکستان کے رہنے والے تمام لوگ ہمارے ہیں،خیبرپختونخوا والے میرے بازوہیں، بلوچستان میری شان ہے،پنجاب والے میری جان ہیں اور سندھ والے میری قوت ہیں،پیپلزپارٹی وفاق کی علامت اور چاروں صوبوں کی زنجیرہے،بھٹو کا نواسہ اور بی بی کا بیٹاہفتے کو مزار قائدپر عوام سے مخاطب ہوگا،میں عوام سے کہتاہوں کہ آؤ مزار قائدآؤ،میرے ساتھ چلوتاکہ شہید بی بی کے مشن کو پورا کرسکیں۔
قبل ازیں بلاول بھٹونے حیدرآبادکے دیہی علاقے ناریجانی کے گاؤں بڈھوسیال میں شہیدہوش محمد شیدی کے مزار پرحاضری دی اور چادر چڑھاکرفاتحہ خوانی کی،اس موقع پروہاں موجودعوام سے خطاب اورصحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ وہ شہیدہوش محمدشیدی کے نقش قدم پرچلتے ہوئے اپنی دھرتی کیلیے ایسی ہی جدوجہدکرناچاہتے ہیں،سندھ اورملک کیلیے کراچی تاج میں کوہ نورہیرے کی طرح ہے اورپاکستان کے دل کی دھڑکن ہے جوکہ ملک کا سب سے زیادہ آمدنی دینے والاشہر ہے اسی لیے ہی یہ جلسہ کراچی میں منعقدکیاجارہا ہے ۔
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے عوام کے سامنے سندھی اور اردو میں مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں، مرسوں مرسوں پاکستان نہ ڈیسوں، اور چلو چلوکراچی کے نعرے لگائے جس پرعوام نے بھی بڑے والہانہ اندازمیں جواب دیا۔صحافیوں کے سوال پربلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ پنجاب میں پی پی کی بنیادیں مضبوط ہیں اورآئندہ انتخابات میں ثابت ہوجائے گاکہ پی پی ہی ملک کی واحدجمہوری جماعت ہے جوہمیشہ عوام کی طاقت سے اقتدارمیں آتی ہے،پی پی کبھی بھی دھاندلی یاچوردروازے سے اقتدار میں نہیں آئی اورنہ ہی اس پریقین رکھتی ہے، پنجاب میں پی پی کوسیاسی دجال اورطالبان کے ذریعے پیچھے دھکیلنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے لیکن کل کے جلسے کے بعدسب کوجواب مل جائے گاکہ میں ان قوتوں سے کیاکروںگا،میں عوام کوکبھی مایوس نہیں کروں گا۔
صحافیوں کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کوپریس کلب حیدرآبادکے دورے کی دعوت دی گئی جس پرانھوں نے صحافیوں کویقین دلایاکہ وہ27 دسمبرکے بعدفوری طور پرحیدرآبادپریس کلب کادورہ کریں گے اور صحافیوں سے ملاقات کریںگے۔ دریں اثنا بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی بالادستی کی خاطر اور اس کی روح کے مطابق ملتان کے ضمنی انتخاب میں حصہ لیا اور ثابت کر دیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتی اور ہر حال میں جمہوریت کے علم کو بلند رکھیں گی ،وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار برائے حلقہ این اے 149 (ملتان) ڈاکٹر جاوید صدیقی سے ٹیلی فون پر گفتگو کررہے تھے، انھوں نے کہا کہ دیگر پارٹیوں نے نام نہاد آزاد امیدواروں کے پیچھے چھپ کر اور ان کی آڑ میں انتخاب میں حصہ لیا جبکہ پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت تھی کہ جس نے نتائج کی پرواہ کے بغیر کھل کر اس انتخاب میں حصہ لیا اور ثابت کر دیا کہ ہار جیت اور ووٹوں کی تعداد سے زیادہ ہم جمہوری اصولوں کی سربلندی پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔پیپلزپارٹی کے تحت آج (ہفتے کو)سانحہ کارساز2007کے شہدا کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلیے باغ جناح میں عوامی جلسہ عام منعقدکیا جائے گا۔
جلسے کا آغازدوپہر3بجے ہوگا،جلسے میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری پارٹی کی آئندہ پالیسی اورملکی صورتحال پراہم خطاب کریں گے ، پیپلزپارٹی کی جانب سے جلسے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں،باغ جناح میں اسٹیج کی تیاری کاکام مکمل کرلیا گیا ہے ،اسٹیج160فٹ چوڑا ،40فٹ لمبا اور20فٹ اونچاہے ،جلسہ گاہ میں کرسیاںلگانے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے ،تقریباً ایک لاکھ سے زائدکرسیاں جلسہ گاہ میں لگائی گئی ہیں جبکہ50ہزار کرسیوں کاانتظام شاہراہ قائدین پرکیاجائے گا،جلسہ گاہ کے اطراف تمام شاہراہوں کو کنٹنیر لگاکربند کردیا گیاہے اور داخلے کے لیے سی بریزپلازہ اورقائد اعظم کے مزار سے متصل چورنگی پرانٹری پوائنٹس بنائے گئے ہیں،جلسہ گاہ میں2کلومیٹر تک کسی بھی گاڑی کوپارکنگ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی،جلسہ گاہ کے نگرانی50سے زائدکلوز سرکٹ کیمروں کی مدد سے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم اور پولیس کی خصوصی وین کے ذریعے کی جائے گی،جلسہ گاہ کی اندرونی سیکیورٹی پیپلزپارٹی کے2ہزار سے زائد کارکن سنبھالیں گے۔بلاول بھٹو زرداری بلاول ہاؤس سے بم پروف ٹرک کے ذریعے پہلے سانحہ کارساز کی یادگار پرحاضری دیں گے اور پھر جلسہ گاہ پہنچیں گے ۔
ان کی آمد کے پیش نظر شاہراہ فیصل کے ایک ٹریک کوعام ٹریفک کے لیے بند کردیا جائے گا ،نرسری سے شاہراہ قائدین تک سڑک مکمل طور پر بند رہے گی ،جلسہ گاہ کے اطراف کے علاقے میں تمام دکانیں اورکاروبار بھی سیکیورٹی انتظامات کے تحت بند کرادیا گیا ہے ،جلسہ گاہ اور اس کے اطراف7بڑی اسکرینیں نصب کی گئی ہیں اورڈھائی سوسے زائد لاؤڈ اسپیکرز لگائے گئے ہیں ،جس کے ذریعے لوگ بلاول بھٹو زرداری کا خطاب دیکھ اور سن سکیں گے ،جلسے میں اندرون سندھ سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیاہے ،قافلوں کا استقبال گھگھرپھاٹک اوردیگر مقامات پر کیا جارہا ہے ،جو قافلے کراچی پہنچ گئے ہیں ان کو کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس میں عارضی رہائش فراہم کی گئی ہے ۔
لاہور ،ملتان ،پشاور اور سکھر سے پہنچنے والی اسپیشل ٹرینیں ہفتے کی صبح کراچی پہنچیں گی ،جنھیں چنیسر ہالٹ اسٹیشن پر روکاجائے گا اور وہاں سے بسوں کے ذریعے جلسہ گاہ لایا جائے گا ،جلسہ گاہ میں خواتین اور صحافیوں کیلیے الگ پنڈال بنایا گیاہے ،کسی بھی صحافی یا کیمرہ مین بغیر پاس داخلے کی اجازت نہیں ہوگی ،اطراف کی تمام عمارتوں پر200سے زائد شارپ شوٹرزتعینات کیے جائیں گے ،رات گئے تک جلسے کے حوالے سے کراچی کے مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں اوراستقبالیہ کیمپوں پر جیالوں کا رش دیکھنے میں آیا،جو پارٹی کے ترانوں پر بھنگڑے ڈالتے رہے ،جلسہ گاہ جیا لوں کا جوز وخروش قابل دید رہا اور سڑکوں پر رونق دیکھنے میں آئی ۔جلسے کیلیے ملک بھرسے قافلوں کی آمد کاسلسلہ جاری ہے۔