کراچی میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے قائدین کا خطاب جاری
جلسے کی سکیورٹی کے لیے 22 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ جلسہ گاہ کے اطراف علاقوں کو سیل کردیا گیا ہے
مزارقائد سے متصل باغ جناغ گراؤنڈ میں پیپلز پارٹی کے جلسے کا پنڈال سج گیا جہاں پارٹی چیرمین بلاول بھٹو زرداری شریک چیرمین آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کی دیگر اعلیٰ قیادت بھی جلسہ گاہ میں موجود ہے اور پارٹی قائدین جلسے سے خطاب کررہے ہیں۔
کراچی میں مزار قائد سے متصل باغ جناح گراؤنڈ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے میں ملک بھر سے قافلے پہنچ گئے جبکہ جلسے میں پارٹی چیرمین بلاول بھٹو زرداری، شریک چیرمین آصف زرداری اور دیگر قائدین بھی موجود ہیں، بلاول بھٹو کی جلسہ گاہ آمد کےموقع پر کارکنان نے ان کا والہانہ استقبال کیا اور بھٹو کے نعرے بلند کیے، بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ گاہ میں پہنچ کر کارکنان کےنعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا اور دیگر قائدین سے اسٹیج پر ملاقات کی۔
حکومت کی جانب سے پیپلزپارٹی کے جلسے کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں، دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر سندھ پولیس کے 22 ہزار 500 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جب کہ ریپڈ رسپانس فورس، کرائم برانچ، انویسٹی گیشن پولیس اور ایس آئی یو کے اہلکار بھی تعینات کئے گئے ہیں۔ جلسے میں وی آئی پیز کی سیکیورٹی ایس ایس یو کے حوالے کی گئی ہے۔ جلسے میں شرکت کے لئے آنے والوں کے لئے درجنوں واک تھرو گیٹ نصب کئے گئے ہیں جب کہ جلسہ گاہ آنے والے تمام راستے ٹریفک کے لئے بند کر دیئے گئے ہیں اس کے علاوہ شارع فیصل پر پٹرول پمپس بھی بند کروا دیئے گئے ہیں۔
باغ جناح اور اطراف کے علاقوں میں تلاشی کے بعد کنٹینرز لگا کر علاقے سیل کردیئے گئے ہیں اور جلسہ گاہ واطراف میں جیکب لائن، سولجر بازار، گرومندر کے علاقوں میں اونچی عمارتوں پر پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ نمائش چورنگی آنے والے راستے کو تین ہٹی اور لسبیلہ سے بند کر دیا گیا ہے جب کہ نرسری سے نمائش چورنگی جانے والا راستہ بھی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے، گرومندر سے سی بریز اور ایم اے جناح روڈ، جیل چورنگی سے نیو ایم اے جناح روڈ اور صدردواخانہ سے پیپلز چورنگی جانے والی پریڈی اسٹریٹ بھی ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب ٹریفک ہیلپ لائن 1915 بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جلسے کی 300 سے زائد خفیہ کیمروں کی مدد سے نگرانی کی جارہی ہے۔
کراچی میں مزار قائد سے متصل باغ جناح گراؤنڈ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے میں ملک بھر سے قافلے پہنچ گئے جبکہ جلسے میں پارٹی چیرمین بلاول بھٹو زرداری، شریک چیرمین آصف زرداری اور دیگر قائدین بھی موجود ہیں، بلاول بھٹو کی جلسہ گاہ آمد کےموقع پر کارکنان نے ان کا والہانہ استقبال کیا اور بھٹو کے نعرے بلند کیے، بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ گاہ میں پہنچ کر کارکنان کےنعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا اور دیگر قائدین سے اسٹیج پر ملاقات کی۔
حکومت کی جانب سے پیپلزپارٹی کے جلسے کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں، دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر سندھ پولیس کے 22 ہزار 500 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جب کہ ریپڈ رسپانس فورس، کرائم برانچ، انویسٹی گیشن پولیس اور ایس آئی یو کے اہلکار بھی تعینات کئے گئے ہیں۔ جلسے میں وی آئی پیز کی سیکیورٹی ایس ایس یو کے حوالے کی گئی ہے۔ جلسے میں شرکت کے لئے آنے والوں کے لئے درجنوں واک تھرو گیٹ نصب کئے گئے ہیں جب کہ جلسہ گاہ آنے والے تمام راستے ٹریفک کے لئے بند کر دیئے گئے ہیں اس کے علاوہ شارع فیصل پر پٹرول پمپس بھی بند کروا دیئے گئے ہیں۔
باغ جناح اور اطراف کے علاقوں میں تلاشی کے بعد کنٹینرز لگا کر علاقے سیل کردیئے گئے ہیں اور جلسہ گاہ واطراف میں جیکب لائن، سولجر بازار، گرومندر کے علاقوں میں اونچی عمارتوں پر پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ نمائش چورنگی آنے والے راستے کو تین ہٹی اور لسبیلہ سے بند کر دیا گیا ہے جب کہ نرسری سے نمائش چورنگی جانے والا راستہ بھی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے، گرومندر سے سی بریز اور ایم اے جناح روڈ، جیل چورنگی سے نیو ایم اے جناح روڈ اور صدردواخانہ سے پیپلز چورنگی جانے والی پریڈی اسٹریٹ بھی ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب ٹریفک ہیلپ لائن 1915 بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جلسے کی 300 سے زائد خفیہ کیمروں کی مدد سے نگرانی کی جارہی ہے۔