’’ہم تمھیں انٹرنیٹ کی دنیا سے نکال باہر کریں گے‘‘
پاکستان اور بھارت کے ہیکرز کے درمیان آن لائن جنگ
نریندرمودی جیسے مسلم دشمن اور پاکستان دشمن انتہاپسند کے بھارت کا وزیراعظم بننے پر یہی خدشہ تھا کہ موصوف پاکستان کے حوالے سے اپنا اصل رنگ دکھائیں گے، سو وہ دکھارہے ہیں۔
ان دنوں بھارت کی جانب سے پاکستان کی سرحد بلااشتعال گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ سرحد پر موجود کشیدہ صورت حال سوشل میڈیا پر بھی سامنے آرہی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان آن لائن جنگ شروع ہوچکی ہے۔اس حوالے شایع ہونے والی ایک رپورٹ کے ممالک دونوں ممالک کے ہیکرز ایک دوسرے کے ملک کے اداروں کی ویب سائٹس کو نشانہ بنارہے ہیں۔ گذشتہ دنوں دونوں ملکوں کے ہیکرز نے درجنوں ویب سائٹس ہیک کیں۔ بھارتی ہیکرز نے پاکستان پیپلزپارٹی کی ویب سائٹ کو نشانہ بنایا تو پاکستانی ہیکرز نے پریس کلب آف انڈیا کی ویب سائٹ ہیک کرلی۔
پریس کلب آف انڈیا کی ویب سائٹ پر پاکستانی نے جو پیغام چھوڑا اس کا متن کچھ یوں تھا: ''ہمارا ہدف تمھاری سرکاری ویب سائٹس ہیں۔ ہم انشاء اﷲ بہت سے مسلم ہیکرز کے ساتھ مل کر تمھیں انٹرنیٹ کی دنیا سے نکال باہر کریں گے۔ جو کچھ تم نے کیا وہ ہم کبھی نہیں بھولیں گے۔ جموں وکشیمر میں لوگ مارے گئے، لیکن کسی کو پرواہ نہیں۔ تم ہمیں رکنا چاہتے ہو لیکن ایک بات سُن لو کہ ہمارے سائے کو بھی نہیں پکڑا جاسکتا۔''
اس کے علاوہ بھارتی ہیکرز نے پاکستان ریلویز کی سائٹ اور پاکستانی ہیکرز نے ملیالم فلموں کے ایکٹر موہن لال اور مشہور گلوکار سونونگم کی ویب سائٹ ہیک کرلی تھی۔ ایک طرف ہیکنگ کا سلسلہ چلتا رہا ہے، دوسری طرف سوشل میڈیا پر بھی دونوں ملکوں کے یوزر ایک دوسرے کے ملک پر حملے کر رہے ہیں۔ خاص طور پر ٹوئٹر پر یہ جنگ زور شور سے جاری ہے، جہاں طعنوں اور الزامات پر مبنی ٹرینڈز عام ہیں۔
ان دنوں بھارت کی جانب سے پاکستان کی سرحد بلااشتعال گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ سرحد پر موجود کشیدہ صورت حال سوشل میڈیا پر بھی سامنے آرہی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان آن لائن جنگ شروع ہوچکی ہے۔اس حوالے شایع ہونے والی ایک رپورٹ کے ممالک دونوں ممالک کے ہیکرز ایک دوسرے کے ملک کے اداروں کی ویب سائٹس کو نشانہ بنارہے ہیں۔ گذشتہ دنوں دونوں ملکوں کے ہیکرز نے درجنوں ویب سائٹس ہیک کیں۔ بھارتی ہیکرز نے پاکستان پیپلزپارٹی کی ویب سائٹ کو نشانہ بنایا تو پاکستانی ہیکرز نے پریس کلب آف انڈیا کی ویب سائٹ ہیک کرلی۔
پریس کلب آف انڈیا کی ویب سائٹ پر پاکستانی نے جو پیغام چھوڑا اس کا متن کچھ یوں تھا: ''ہمارا ہدف تمھاری سرکاری ویب سائٹس ہیں۔ ہم انشاء اﷲ بہت سے مسلم ہیکرز کے ساتھ مل کر تمھیں انٹرنیٹ کی دنیا سے نکال باہر کریں گے۔ جو کچھ تم نے کیا وہ ہم کبھی نہیں بھولیں گے۔ جموں وکشیمر میں لوگ مارے گئے، لیکن کسی کو پرواہ نہیں۔ تم ہمیں رکنا چاہتے ہو لیکن ایک بات سُن لو کہ ہمارے سائے کو بھی نہیں پکڑا جاسکتا۔''
اس کے علاوہ بھارتی ہیکرز نے پاکستان ریلویز کی سائٹ اور پاکستانی ہیکرز نے ملیالم فلموں کے ایکٹر موہن لال اور مشہور گلوکار سونونگم کی ویب سائٹ ہیک کرلی تھی۔ ایک طرف ہیکنگ کا سلسلہ چلتا رہا ہے، دوسری طرف سوشل میڈیا پر بھی دونوں ملکوں کے یوزر ایک دوسرے کے ملک پر حملے کر رہے ہیں۔ خاص طور پر ٹوئٹر پر یہ جنگ زور شور سے جاری ہے، جہاں طعنوں اور الزامات پر مبنی ٹرینڈز عام ہیں۔