تنزانیہ میں جادو ٹونے کا خوف ماں بیٹی کو قتل کردیا گیا
خواتین کو مارنے والے مردوں نے الزام لگایا ہے کہ خواتین ان پر جادو کرنا چاہتی تھیں، پولیس
تنزانیہ میں دو خواتین کو جادوگر قرار دے کر ان کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے گئے۔
پولیس کے مطابق ان خواتین کو مارنے والے مردوں نے الزام لگایا ہے کہ خواتین ان پر جادو کرنا چاہتی تھیں۔ شنیانگا صوبے کے گاؤں ایہوگی میں ماری جانیوالی خواتین ماں بیٹی ہیں اور ان کی عمریں 80 سے 45 سال تھیں۔ تین آدمیوں نے ان خواتین کے گلے کاٹنے کے بعد جسموں کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے۔
ایک آدمی کا الزام ہے کہ ان خواتین نے اس کی ماں کو زہر دیا تھا جب کہ دوسرے نے خود پر جادو کیے جانے کا الزام لگایا۔ ان خواتین کو ایسے وقت مارا گیا جب وہ رات کا کھانا کھانے لگی تھیں۔ تنزانیہ کے مغربی علاقے میں بھی گزشتہ ہفتے سات افراد کو جادو کرنے کے الزام میں زندہ جلادیا گیا تھا۔ تنزانیہ کے کئی علاقوں میں جادو پر اندھا دھند یقین کیا جاتا ہے اور مقامی سماجی تنظیم کے مطابق ہر سال 500 خواتین کو جادو کے الزام میں قتل کردیا جاتا ہے۔
پولیس کے مطابق ان خواتین کو مارنے والے مردوں نے الزام لگایا ہے کہ خواتین ان پر جادو کرنا چاہتی تھیں۔ شنیانگا صوبے کے گاؤں ایہوگی میں ماری جانیوالی خواتین ماں بیٹی ہیں اور ان کی عمریں 80 سے 45 سال تھیں۔ تین آدمیوں نے ان خواتین کے گلے کاٹنے کے بعد جسموں کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے۔
ایک آدمی کا الزام ہے کہ ان خواتین نے اس کی ماں کو زہر دیا تھا جب کہ دوسرے نے خود پر جادو کیے جانے کا الزام لگایا۔ ان خواتین کو ایسے وقت مارا گیا جب وہ رات کا کھانا کھانے لگی تھیں۔ تنزانیہ کے مغربی علاقے میں بھی گزشتہ ہفتے سات افراد کو جادو کرنے کے الزام میں زندہ جلادیا گیا تھا۔ تنزانیہ کے کئی علاقوں میں جادو پر اندھا دھند یقین کیا جاتا ہے اور مقامی سماجی تنظیم کے مطابق ہر سال 500 خواتین کو جادو کے الزام میں قتل کردیا جاتا ہے۔