مشکوک بولنگ ایکشن کا قانون سب کے لئے یکساں ہونا چاہئے محمد حفیظ

دنیا کے تمام بالرز کے بولنگ ایکشن کا تجزیہ ہونا چاہئے اور جس کا ایکشن درست ہو اسے کھیلنے دیا جائے، محمد حفیظ


ویب ڈیسک October 19, 2014
بھارت میں گزشتہ ماہ ٹی 20 چیمپئینز لیگ کے دوران محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن پر اعتراض کیا گیاتھا۔ فوٹو: فائل

MELBOURNE: قومی ٹیم کے اسٹار آل راؤنڈر محمد حفیظ کہتے ہیں کہ بولنگ ایکشن سے متعلق قوانین سب کے لئے یکساں ہونے چاہئیں ایسا نہ ہو کسی بولر کے خلاف اس قانون کا اطلاق کیا جائے اور دوسرے کو چھوڑ دیا جائے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ11 برسوں سے ایک ہی ایکشن کے ساتھ بولنگ کررہے ہیں، اس لئے وہ نہیں سمجھتے کہ بین الاقوامی کرکٹ کے دوران ان کے بولنگ ایکشن پر اعتراض ہوسکتا ہے اور نہ ہی وہ اس سلسلے میں کسی قسم کی تشویش میں مبتلا ہیں، بھارت میں کھیلے گئے بین الاقوامی ٹی 20 ایونٹ کے دوران ان کے بولنگ ایکشن پر اعتراض کیا گیا لیکن اس کے اگلے میچ میں جب انہوں نے اسی انداز سے بولنگ کرائی تو کسی نے اعتراض نہیں کیا، اس کے باوجود انہوں نے دبئی آنے سے قبل ثقلین مشتاق کے ساتھ اپنے بولنگ ایکشن سے متعلق چند اقدام اٹھائے ہیں۔

قومی ٹیم کے اسٹار آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ مشکوک بولنگ ایکشن سے متعلق ان کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ اس بارے میں قوانین سب کے لئے یکساں ہونے چاہئیں، دنیا کے تمام بولرز کے بولنگ ایکشن کا تجزیہ ہونا چاہئے اور جس کا ایکشن درست قرار دے دیا جائے اسے کھیلنے کی اجازت ہو اور جس کا بولنگ ایکشن درست نہیں اسے درستگی کا کہا جائے،ایسا نہ ہو کہ کسی بولر کے خلاف اس قانون کا اطلاق کیا جائے اور دوسرے کو چھوڑ دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے خلاف پاکستان اے کی جیت نے قومی سینئیر ٹیم کو کینگروز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لئے زبردست حوصلہ دیا ہے، اب ہمیں کنڈیشنز کے بجائے صرف میدان میں اچھی کارکردگی کے بارے میں سوچنا چاہئے۔

واضح رہے کہ 2005 میں آسٹریلیا میں ہونے والی سہہ ملکی ون ڈے سیریز کے دوران محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن پراعتراض کیا گیا تھا تاہم بعد میں ان کا بولنگ ایکشن کلیئر کردیا گیا تھا تاہم بھارت میں گزشتہ ماہ کھیلی گئی ٹی 20 چیمپئنز لیگ میں ان کے بولنگ ایکشن پر ایک مرتبہ اعتراض کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں