ملک کو بحرانوں سے نکال کر قوم سے کیا ہر وعدہ پورا کرینگے نواز شریف

چین کی مددسے لوڈشیڈنگ پرقابو پالیں گے اورملک کو ہرصورت میں بحرانوں سے نجات دلایئں گے، وزیراعظم


Numainda Express October 20, 2014
شہباز شریف سے ملاقات میں رانا ثنااللہ کودوبارہ وزارت قانون کاقلمدان سونپے جانے کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا، فوٹو: فائل

FAISALABAD: وزیراعلیٰ شہبازشریف نے گزشتہ روز رائیونڈ جاتی امرامیں وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی جس میں وفاقی اور صوبائی کابینہ میں توسیع، متاثرین سیلاب کو دوسرے مرحلے میں امداد کی فراہمی، مختلف ترقیاتی منصوبوں اور پارٹی امور سمیت ملک کی مجموعی صورتحال پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں رہنماؤں نے ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جس میں پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کی سر گرمیاں بھی زیربحث آئیں جبکہ رانا ثنااللہ کودوبارہ وزارت قانون کاقلمدان سونپے جانے کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ رانا ثنااللہ سانحہ ماڈل ٹائون سے مکمل کلیئر قرار دیے جانے تک وزارت کاقلمدان نہیں سنبھالنا چاہتے۔ کابینہ میں شامل کیے جانے والے متوقع ناموںکو بھی زیربحث لایا گیا۔

وزیراعلیٰ نے نوازشریف کومتاثرین سیلاب کوامداد کی فراہمی کے دوسرے مرحلے میں ہونے والی تاخیر کے بارے میں آگاہ کیا کہ پہلے مرحلے میں 73ہزار سے زائد متاثرین کو ایک ارب82کروڑ روپے فراہم کر دیے گئے تاہم دوسرے مرحلے جس کا 20اکتوبر سے آغاز کیا جانا تھا سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے غیرمعمولی حجم کی وجہ سے سروے کی تکمیل ممکن نہیں ہوسکی جس کے باعث عاشورہ محرم کے بعد10نومبر سے اس کا آغازکردیا جائے گا۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ متاثرین سیلاب کی بحالی کے لیے کوئی کسراٹھا نہ رکھی جائے۔ نوازشریف نے کہاکہ عوام نے ن لیگ کوجو مینڈیٹ دیا، اس پر پورا اتریں گے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے، مشکلات کے باوجودملکی ترقی کیلیے دن رات کاوشیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں مثبت اشاریے سامنے آئے ہیں۔

آئی این پی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ نوازشریف اور شہباز شریف کے درمیان احتجاجی دھرنوں اور جلسوں کی پروانہ کرنے اورملکی ترقی وخوشحالی کیلیے کام جاری رکھنے اورسینیٹر مشاہداللہ کووفاقی کابینہ میں شامل کرنے پر اتفاق ہواہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ چین کی مددسے لوڈشیڈنگ پرقابو پالیں گے اورملک کو ہرصورت میں بحرانوں سے نجات دلاکر قوم سے کیے جانیوالا ایک ایک وعدہ پوراکیا جائیگااور عام انتخابات 2018 میں ہی ہونگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔