سرتاج عزیز کا دورہ کابل اشرف غنی عبداللہ سے ملاقاتیں پاکستان آنے کی دعوت
پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کی کوششوں کی مکمل حمایت اور تعاون کرے گا، مشیر خارجہ
وزیراعظم کے مشیربرائے قومی سلامتی وخارجہ امور سرتاج عزیز نے اتوار کو وزیراعظم نوازشریف کے خصوصی نمائندے کے طور پر کابل کاایک روزہ دورہ کیا اور نومنتخب افغان صدر اشرف غنی وچیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقاتیں کرکے انھیں وزیراعظم نوازشریف کی طرف سے پاکستان کے دورے کی باضابطہ دعوت دی۔
اشرف غنی نے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہاکہ وہ مستقبل قریب میں پاکستان آئیں گے۔ ملاقات کے دوران افغان صدراشرف غنی نے اس بات پرزور دیاکہ یہ تاریخی موقع ہے کہ پاکستان اورافغانستان کے تعلقات کو باہمی مفادپر مبنی پارٹنرشپ میں تبدیل کیا جائے۔ میں چاہوں گاکہ وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے اپنا وژن شیئر کروں۔ سرتاج عزیز نے اشرف غنی کو افغانستان میں اقتدار کی پرامن منتقلی اور قومی حکومت کے قیام پر مبارکباد دی۔
مشیر خارجہ نے سیاسی، سیکیورٹی اوراقتصادی شعبوںمیں باہمی رابطوں کیلیے دوطرفہ میکنزم کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ مشیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کی کوششوں کی مکمل حمایت اور تعاون کرے گا۔ افغان چیف ایگزیکٹوعبداللہ عبداللہ نے بھی سرتاج عزیزسے ملاقات میں اس بات پر زور دیاکہ قریبی تعاون پر مبنی تعلقات کے لیے دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔
مشیر خارجہ نے کابل میں قیام کے دوران افغان وزیر خارجہ ضرار احمد عثمانی اور مشیر قومی سلامتی حنیف اتمارسے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں جس میں دوطرفہ وعلاقائی امورکے علاوہ افغان صدر کے دورہ پاکستان کی ابتدائی تیاریوں پر گفتگو کی گئی۔ این این آئی کے مطابق سرتاج عزیز نے افغان صدر کو وزیراعظم نواز شریف کا خط بھی پہنچایا۔
اشرف غنی نے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہاکہ وہ مستقبل قریب میں پاکستان آئیں گے۔ ملاقات کے دوران افغان صدراشرف غنی نے اس بات پرزور دیاکہ یہ تاریخی موقع ہے کہ پاکستان اورافغانستان کے تعلقات کو باہمی مفادپر مبنی پارٹنرشپ میں تبدیل کیا جائے۔ میں چاہوں گاکہ وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے اپنا وژن شیئر کروں۔ سرتاج عزیز نے اشرف غنی کو افغانستان میں اقتدار کی پرامن منتقلی اور قومی حکومت کے قیام پر مبارکباد دی۔
مشیر خارجہ نے سیاسی، سیکیورٹی اوراقتصادی شعبوںمیں باہمی رابطوں کیلیے دوطرفہ میکنزم کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ مشیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کی کوششوں کی مکمل حمایت اور تعاون کرے گا۔ افغان چیف ایگزیکٹوعبداللہ عبداللہ نے بھی سرتاج عزیزسے ملاقات میں اس بات پر زور دیاکہ قریبی تعاون پر مبنی تعلقات کے لیے دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔
مشیر خارجہ نے کابل میں قیام کے دوران افغان وزیر خارجہ ضرار احمد عثمانی اور مشیر قومی سلامتی حنیف اتمارسے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں جس میں دوطرفہ وعلاقائی امورکے علاوہ افغان صدر کے دورہ پاکستان کی ابتدائی تیاریوں پر گفتگو کی گئی۔ این این آئی کے مطابق سرتاج عزیز نے افغان صدر کو وزیراعظم نواز شریف کا خط بھی پہنچایا۔