سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کی غیر موجودگی میں بلدیاتی ترمیمی بل 2014 منظور

بلدیاتی ترمیمی بل 2014 کے تحت بلدیاتی حلقہ بندیوں کا اختیار الیکشن کمیشن کو ہوگا۔

ترمیمی بل کے تحت الیکشن کمیشن منتخب نمائندوں کو قواعدکی خلاف ورزی پر نااہل قرار دے سکتا ہے، فوٹو: ایکسپریس/فائل

سندھ اسمبلی نے ایم کیو ایم کی جانب سے اجلاس کے بائیکاٹ کے دوران بلدیاتی ترمیمی بل 2014 منظور کرلیا۔

اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر قانون سکندر میندھرو نے بلدیاتی ترمیمی بل 2014 پیش کیا، مسلم لیگ فنکشنل کی نصرت سحرعباسی کی جانب سے بل کی نقل نہ ملنے پر اعتراض پر سکندر میندھرو نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں گزشتہ برس بلدیاتی نظام کا بل پیش کیا گیا تھا جس کی تیاری کے لئے صوبے کی تمام جماعتوں اور سول سوسائٹی سے مشاورت کی گئی تھی، اس کے علاوہ اسے سندھ اسمبلی کی ویب سائیٹ پر بھی شائع کیا گیا تھا، بلدیاتی حلقہ بندیوں کے سلسلے میں چند سیاسی جماعتیں عدالت گئی تھیں جس پر عدالت عظمیٰ نے تمام صوبوں اور وفاقی دارالحکومت کو حکم دیا تھا کہ حلقہ بندیوں کا ختیار الیکشن کمیشن کو تفویض کیا جائے، عدالتی حکم کی روشنی میں ہی اسے پیش کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ بلدیاتی ترمیمی بل2014 انتہائی اہمیت کا حامل ہے جسے سپریم کورٹ کے حکم پر پیش کیا گیا ہے۔


بعد ازاں سکندر میندھرو نے بل کو شق وار اسمبلی میں پیش کیا جسے ایوان نے متفقہ طور پر شق وار منظور کرلیا۔ بل میں الیکشن کمیشن کو بلدیاتی حلقہ بندیوں کا اختیار دیا گیا ہے، ترمیمی بل میں حلقہ بندی کے لفظ کو یونین کونسل کی تخلیق سے تبدیل کیا گیاہے۔ اس کے علاوہ انتخابی قوائد کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن کسی بھی امیدوار کو 4 برس تک نااہل قرار دے سکتا ہے اس سے قبل یہ اختیار سندھ حکومت کو تھا۔

واضح رہے کہ بلدیاتی ترمیمی بل 2014 متفقہ منظوری سے قبل متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان اسمبلی نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا تھا اور بل کی منظوری کے وقت بھی اجلاس کی کارروائی میں شریک نہیں ہوئے تھے۔
Load Next Story