وزیر اعظم کو نا اہل قرار دینے کی درخواستوں کا فیصلہ کل کریں گے سپریم کورٹ

سائلین کاکام مقدمات دائرکرنا اورعدالت کاکام فیصلے کرناہے، فیصلے قانون کے مطابق ہوتے ہیں، عدالت


Numainda Express October 22, 2014
درخواست گزار بہت کچھ چاہتاہے لیکن عدالت ان کی خواہشات کے مطابق فیصلے نہیں کرتی، عدالت فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو نااہل قرار دینے کے لیے دائردرخواستوں کاکل فیصلہ کرلیں گے۔

جسٹس جوادایس خواجہ کی سربراہی میں فل بینچ نے منگل کوتحریک انصاف کے اسحاق خاکوانی اور مسلم لیگ(ق) کے چوہدری شجاعت حسین کی طرف سے دائر درخواستوں کی سماعت جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ سائلین کاکام مقدمات دائرکرنا اورعدالت کاکام فیصلے کرناہے، فیصلے قانون کے مطابق ہوتے ہیں، درخواست گزاروں کی مرضی کے مطابق نہیں۔ جسٹس جوادایس خواجہ نے کہاکہ مجھے بینچ میں بیٹھنا چاہیے یانہیں اس کا بھی کل فیصلہ کرلیا جائے گا۔

جسٹس جوادپر اسحاق خاکوانی کے وکیل عرفان قادرکے اعتراض کے جواب میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہاکہ یہ نہیں ہوسکتاکہ کسی جج پراعتراض ہوتو ہم کیس سننا بندکردیں۔ سماعت شروع ہوئی تو عرفان قادر نے کہاکہ انھوں نے ایک درخواست دائرکی ہے جس میں استدعاکی گئی ہے کہ جسٹس جوادایس خواجہ زیرغور مقدمہ نہ سنیں۔ جسٹس فائزعیسیٰ کاکہنا تھاکہ اس درخواست کوتو چیف جسٹس مستردکر چکے ہیں۔ فاضل وکیل نے بتایاکہ چیف جسٹس نے لارجربینچ کے لیے گوہرسندھوکی درخواست مستردکردی ہے۔ recusal ریکیوزل کیلیے دائر درخواست پر رجسٹرارآفس نے اعتراضات لگائے تھے اوراب ان اعتراضات کے خلاف اپیل دائرکی گئی ہے۔ جسٹس جوادنے عرفان قادرکوکہاکہ آپ نے ہمیں بتا دیا اورہم نے سن لیا۔ فیصلہ ہم ہی کو کرنا ہے۔ درخواست گزار بہت کچھ چاہتاہے لیکن عدالت ان کی خواہشات کے مطابق فیصلے نہیں کرتی۔

عرفان قادرنے کہاکہ یہ مفادعامہ اورقومی اہمیت کاکیس ہے۔ چونکہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ ہے اس لیے لارجربینچ ہی اس کو سنے۔ عرفان قادرکا مزیدکہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور یوسف رضا گیلانی کیس میں معاملے کی اہمیت کے پیش نظر عدالت نے خود ہی لارجربینچ میں زیرغور لانے کا فیصلہ کیا تھا۔ جسٹس جواد نے کہاکہ اگرہم قائل ہوئے کہ معاملہ بہت اہم ہے تو لارجربینچ کو بھیجنے کی سفارش کرسکتے ہیں۔ فاضل جج نے کہاکہ شاید کچھ لوگ مجھ سے زیادہ شاکی ہیں اس لیے آئندہ سماعت پرسارے فیصلے کرلیے جائیں گے۔ این این آئی کے مطابق رجسٹرارآفس نے وزیراعظم نا اہلی کیس سے متعلق جسٹس جوادکو بینچ سے علیحدہ کر نے کی درخواست مسترد کردی۔ جسٹس جوادنے ریمارکس دیے کہ کیا پتہ بینچ سے علیحدگی کافیصلہ ہونے تک کیس ہی نمٹادیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔