اسلامی نظریاتی کونسل نے ’’تحفظ پاکستان ایکٹ‘‘ کو خلاف شریعت قرار دے دیا

حدود اور قصاص کے مقدمات میں خاتون کو جج مقرر نہیں کیا جاسکتا، چیرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا اختر شیرانی

حدود اور قصاص کے مقدمات میں خاتون کو جج مقرر نہیں کیا جاسکتا، مولانا اختر شیرانی فوٹو:فائل

KARACHI:
اسلامی نظریاتی کونسل نے تحفظ پاکستان ایکٹ اور قومی دفاعی پالیسی کو شریعت کے خلاف قرار دے دیا۔


اسلام آباد میں اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے بعد چیرمین مولانا اختر شیرانی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کونسل کے ارکان نے تحفظ پاکستان ایکٹ کو عبوری طور پر خلاف شریعت قرار دیا ہے تاہم اس سلسلے میں کونسل کے تحقیقاتی ونگ کو ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ قانون کی شقوں اور اس کے مضمرات کا جائزہ لے، جس کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس میں دفاعی اور سیاسی ماہرین کو بلا کر صورت حال ان کے سامنے رکھنے کے بعد ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

مولانا اختر شیرانی کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو عمران خان کے خلاف ارسلان افتخار کا کوئی مراسلہ موصول نہیں ہوا، عمران خان کے خلاف ایک خط ملا ہے تاہم اس پر کسی کے دستخط نہیں اس لئے اس پرغور نہیں کیا گیا جب کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا تھا کہ حدود اور قصاص کے مقدمات میں کسی خاتون کو جج مقرر نہیں کیا جاسکتا۔
Load Next Story