بھارتی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
اقوام متحدہ کا فوجی مبصر گروپ سرحدوں کی مانیٹرنگ کے لیے موثر نظام قائم کرے، قرارداد میں مطالبہ
قومی اسمبلی نے سرحدی خلاف ورزی اور بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں ہوا جس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی اور دشمن کی جارحیت کے خلاف مذمتی قرار داد پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ مذمتی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے 13 ستمبر سے جاری سرحدی خلاف ورزیوں میں 14 افراد شہید ہوئے، ایوان کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فائرنگ کی مذمت کرتا ہے اور شہدا کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی اور پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کا فوجی مبصر گروپ سرحدوں کی مانیٹرنگ کے لیے موثر نظام قائم کرے جبکہ عالمی برادری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے کیونکہ کشمیر کا مسئلہ پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے۔
دوسری جانب ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تعلقات کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار اور پوری قوم و ریاستی ادارے یکسو ہیں ہم ملکی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں ہوا جس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی اور دشمن کی جارحیت کے خلاف مذمتی قرار داد پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ مذمتی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے 13 ستمبر سے جاری سرحدی خلاف ورزیوں میں 14 افراد شہید ہوئے، ایوان کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فائرنگ کی مذمت کرتا ہے اور شہدا کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی اور پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کا فوجی مبصر گروپ سرحدوں کی مانیٹرنگ کے لیے موثر نظام قائم کرے جبکہ عالمی برادری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے کیونکہ کشمیر کا مسئلہ پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے۔
دوسری جانب ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تعلقات کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار اور پوری قوم و ریاستی ادارے یکسو ہیں ہم ملکی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔