میرے مطالبات کو شیخ مجیب کے 6نکات سے مختلف نہ سمجھا جائے اختر مینگل

خون خرابے سے بہتر ہوگاخوش اسلوبی سے الگ ہوجائیں،سربراہ بی این پی


News Agencies/Numainda Express September 29, 2012
نوازشریف اور سردار اخترمینگل اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے ہیں۔ فوٹو: آئی این پی

مسلم لیگ (ن)کے قائدمیاںنوازشریف اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے آئین اورقانون کی حکمرانی کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے بلوچستان اور لاپتہ افراد کے مسئلے کے حل کیلیے مشترکہ جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور کہاہے کہ بلوچستان کے عوام کی محرومیوں کو دورکرنے کی ضرورت ہے۔

میاں نوازشریف نے جمعہ کے روز بلوچستان ہائوس اسلام آباد میں سرداراخترمینگل کے ساتھ ملاقات کی اور موجودہ صورتحال پر غوروخوض کیاگیا۔ ملاقات کے بعد صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ لاپتہ افراد کیلیے جدوجہد میں ہم بلوچ عوام کیساتھ ہیں،نوازشریف نے کہا کہ اپنے گھرکوٹھیک کرنے اور اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے ، ہم ابھی تک سانحہ مشرقی پاکستان کو نہیں بھولے، سرجوڑکر بلوچوںکی ناراضی کی وجوہات اور حالات پرغور کرناہوگا، وقتی تسلی سے کوئی فائدہ نہیں، آئی این پی کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ آج کسی شخص نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے کہ اکبر بگٹی نے خودکشی کی ، اس پر میں صرف یہ تبصرہ کرونگا کہ اگر انھوں نے خودکشی کی تو انہیں مارنے سے قبل مشرف نے یہ کیوں کہا تھا کہ میں تمہیں وہاں سے ہٹ کروںگا کہ تمہیں خبر بھی نہ ہوگی۔

سردار اختر مینگل نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کا شکرگزار ہوں،جس نے ہمارے مسائل سنے، ہمیشہ بلوچستان کو نظرانداز کیاگیا جس کی وجہ سے ہماری محرومیوں میں اضافہ ہوتا گیا، آج بلوچستان کے حالات جس نہج پر ہیں وہاں سے واپسی کے امکانات نہیں ہیں ،خون خرابے سے بہتر ہوگا کہ ملکرخوش اسلوبی سے الگ ہوجائیں، بی بی سی کے مطابق اخترمینگل نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ان کے پیش کردہ 6 نکات کو شیخ مجیب الرحمٰن کے نکات سے مختلف نہ سمجھا جائے، اگر ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا توبلوچستان کے لوگ آپ کے ساتھ نہیں چل سکتے اور یہ بھول جائیں کہ وہ بات کرنے کیلیے بھی تیارہوںگے، ان نکات میں ایک بھی ملک کے آئین یا قانون کے خلاف نہیں۔

اگر حالات یہی رہے اور ہمیں وقتی تسلیاں دی گئیں اور پھر ماضی کی طرح کہا گیا کہ پورا پاکستان آپ کا ،توایسانہیں چلے گا، ماضی میں کسی ادارے نے بلوچستان پر توجہ نہیں دی، پہلی مرتبہ بلوچ لوگوں کا موقف سنا گیا ہے، لاپتہ افراد کا معاملہ پاکستان کا ایک بڑا مسئلہ ہے ، ثناء نیوز کے مطابق اختر مینگل نے کہا کہ بلوچوں کو اکٹھا لے کر چلنا ہے تو پائوں سے گھسیٹ کر نہیں ہاتھ پکڑ کرچلنا پڑے گا، دریں اثناء میاں نواز شریف نے شیخ آفتاب کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیاستدان متحد ہو کر بلوچستان کے حالات میں بہتری لا سکتے ہیں،ہم اقتدار میں ہوں یا اقتدار سے باہر ، پاکستان کی ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں ، آن لائن کے مطابق نوازشریف نے کہا کہ صدر زرداری ساڑھے چار سال میں غیر جانب دار کردار ادا نہیں کر سکے، ان کے ہوتے ہوئے شفاف الیکشن ناممکن ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں