سمندری طوفان ’’نیلوفر‘‘ سندھ اور بلوچستان کے ساحل سے بھی ٹکرا سکتا ہے محکمہ موسمیات
’’نیلوفر‘‘ آئندہ 48 گھنٹوں میں شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہوسکتا ہے، محکمہ موسمیات
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب کے وسط میں ہوا کا کم دباؤ سمندری طوفان ''نیلوفر'' میں تبدیل ہوگیا ہے جو سندھ اور بلوچستان کے ساحل سے بھی ٹکرا سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان ''نیلوفر'' اس وقت کراچی سے جنوب مغرب میں 1250 کلو میٹر، گوادر سے جنوب میں 1175 کلو میٹر اور عمان کے ساحلی شہر سلالہ سے 880 کلومیٹر دور ہے، طوفان کے 24 گھنٹے میں شمال مشرق کی جانب بڑھنے کا امکان ہے جو آئندہ 48 گھنٹوں میں شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہوسکتا ہے اور رخ تبدیل ہونے کے بعد طوفان پاکستان میں سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقے اور بھارت میں گجرات کی ساحلی پٹی سے ٹکرا سکتا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز محکمہ موسمیات کی جانب سے پیش گوئی کی گئی تھی کہ ''نیلوفر'' سے کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے جبکہ پاک بحریہ کے جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈینشن سینٹر نے سمندر میں ہائی الرٹ جاری کردیا تھا اور ماہی گیروں کو بھی 28 سے 31 اکتوبر تک کھلے سمندر میں شکار نہ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان ''نیلوفر'' اس وقت کراچی سے جنوب مغرب میں 1250 کلو میٹر، گوادر سے جنوب میں 1175 کلو میٹر اور عمان کے ساحلی شہر سلالہ سے 880 کلومیٹر دور ہے، طوفان کے 24 گھنٹے میں شمال مشرق کی جانب بڑھنے کا امکان ہے جو آئندہ 48 گھنٹوں میں شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہوسکتا ہے اور رخ تبدیل ہونے کے بعد طوفان پاکستان میں سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقے اور بھارت میں گجرات کی ساحلی پٹی سے ٹکرا سکتا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز محکمہ موسمیات کی جانب سے پیش گوئی کی گئی تھی کہ ''نیلوفر'' سے کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے جبکہ پاک بحریہ کے جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈینشن سینٹر نے سمندر میں ہائی الرٹ جاری کردیا تھا اور ماہی گیروں کو بھی 28 سے 31 اکتوبر تک کھلے سمندر میں شکار نہ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔