میانمار میں مسلمانوں پر ظلم
میانمار میں مسلمانوں کی ابتلا کی ایک وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ ان کے دہشت گرد تنظیموں سے تعلقات ہیں۔
میانمار (برما)میں قتل عام کے پے در پے واقعات کے بعد مسلمانوں نے گھر بار چھوڑ کر بیرون ملک فرار ہونا شروع کر دیا ہے۔میڈیا کی اطلاع کے مطابق زیادہ تر لوگ کشتیوں اور مال بردار جہازوں کے ذریعے ملک چھوڑ رہے ہیں۔ جان بچانے کی خاطر ترک وطن کرنے والے مسلمانوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔
''اراکان پراجیکٹ'' نامی ایک عالمی تنظیم کے مطابق میانمار سے ہر روز کم از کم نو سو افراد ملک سے ہجرت کر رہے ہیں ۔زیادہ تر بے سروسامان مسلمان مال بردار جہازوں میں سوار ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ میانمار سے جان بچا کر جانے والوں کے لیے دنیا کی زمین تنگ ہے ان کے پڑوسی ملک تھائی لینڈ میں کچھ عرصہ قبل احتجاج کرنے والے 85 مسلمانوں کو قتل کر دیا گیا تھا جن کے لواحقین کو دس سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود انصاف نہیں مل سکا۔
وسیع تناظر میں دیکھا جائے تو مسلمان دنیا بھر میں راندہِ درگاہ بن چکے ہیں۔ ان کے اپنے ملکوں میں بھی ان پر ظلم و استبداد کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ میانمار میں مسلمانوں کی ابتلا کی ایک وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ ان کے دہشت گرد تنظیموں سے تعلقات ہیں۔ برمی مسلمانوں کی تنظیم روہنگیا سالیڈیرٹی آرگنائزیشن (آر ایس او) پر بھی دہشت گردی کا الزام عاید کیا جا رہا ہے حالانکہ یہ مجبور اور بے کس مسلمانوں کی تنظیم ہے۔
اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے کہ روہنگیا اس وقت دنیا بھر میں سب سے زیادہ ظلم سہنے والی کمیونٹی ہے جن کے ایک لاکھ سے زائد افراد میانمار سے فرار حاصل کر چکے ہیں لیکن اس بات کا کسی کو علم نہیں کہ آیا وہ کسی دوسرے ملک میں پہنچے بھی ہیں یا سمندر میں ہی گم ہو گئے ہیں۔
''اراکان پراجیکٹ'' نامی ایک عالمی تنظیم کے مطابق میانمار سے ہر روز کم از کم نو سو افراد ملک سے ہجرت کر رہے ہیں ۔زیادہ تر بے سروسامان مسلمان مال بردار جہازوں میں سوار ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ میانمار سے جان بچا کر جانے والوں کے لیے دنیا کی زمین تنگ ہے ان کے پڑوسی ملک تھائی لینڈ میں کچھ عرصہ قبل احتجاج کرنے والے 85 مسلمانوں کو قتل کر دیا گیا تھا جن کے لواحقین کو دس سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود انصاف نہیں مل سکا۔
وسیع تناظر میں دیکھا جائے تو مسلمان دنیا بھر میں راندہِ درگاہ بن چکے ہیں۔ ان کے اپنے ملکوں میں بھی ان پر ظلم و استبداد کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ میانمار میں مسلمانوں کی ابتلا کی ایک وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ ان کے دہشت گرد تنظیموں سے تعلقات ہیں۔ برمی مسلمانوں کی تنظیم روہنگیا سالیڈیرٹی آرگنائزیشن (آر ایس او) پر بھی دہشت گردی کا الزام عاید کیا جا رہا ہے حالانکہ یہ مجبور اور بے کس مسلمانوں کی تنظیم ہے۔
اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے کہ روہنگیا اس وقت دنیا بھر میں سب سے زیادہ ظلم سہنے والی کمیونٹی ہے جن کے ایک لاکھ سے زائد افراد میانمار سے فرار حاصل کر چکے ہیں لیکن اس بات کا کسی کو علم نہیں کہ آیا وہ کسی دوسرے ملک میں پہنچے بھی ہیں یا سمندر میں ہی گم ہو گئے ہیں۔