ایف آئی اے میں مفاد پرست ٹولہ پرکشش عہدوں پر تعینات

متعدد مرتبہ بے قاعدگیاں سامنے آنے کے باوجود ایماندار افسران بھی اس ٹولے کیخلاف کارروائی سے گریز کرتے رہے، ذرائع

چند افسران اور اہلکاروں پر مشتمل یہ ٹولہ نئے ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ زون شاہد حیات کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔ فوٹو: فائل

ایف آئی اے میں سالہا سال سے قابض چند افسران اور اہلکاروں کا ٹولہ نئے ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ زون شاہد حیات کیلیے سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔

کراچی آپریشن میں اپنی کارکردگی کی بنیاد پر نیک نامی کمانے والے پولیس افسر کرپشن اور نااہل افسران کے خلاف سخت ترین کارروائی کی شہرت رکھتے ہیں تاہم ایف آئی اے کا مفاد پرست ٹولہ ماضی میں ہر مرتبہ اپنے اثرورسوخ کی بنیاد پر تمام تر غیرقانونی کارروائیوں کے باوجود تادیبی کارروائی سے محفوظ رہا ہے، تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کراچی میں چند افسران اوراہلکاروں کا ٹولہ ماضی کے ہر دور میں اپنی من مانی کیلیے مشہور رہا ہے۔

ایف آئی اے میں اعلی ترین عہدوں پر فائز رہنے والے افسران سے قربت کی بنیاد پر اس ٹولے کے اہم افراد نہ صرف امیگریشن اور دیگر سرکلز میں پرکشش عہدوں پر تعینات رہے ہیں بلکہ متعدد مرتبہ ان کی بے قاعدگیاں سامنے آنے کے باوجود انتہائی ایماندار اور اہل پولیس افسران بھی ان کے خلاف کارروائی سے گریز کرتے رہے ہیں۔


ذرائع نے بتایا کہ رواں سال کے ابتدا میں ڈی جی ایف آئی اے کے عہدے سے ریٹائرڈ ہونے والے سینئر پولیس اپنی تمام تر شہرت کے باوجود اس ٹولے کے خلاف کارروائی نہیں کرسکے جبکہ انتہائی سخت گیر سمجھے جانے والے سابق ڈائریکٹر نجف قلی مرزا نے ابتدا میں ایک دو افسران کے خلاف کارروائی کی تاہم بعد ازاں انھوں نے بھی اس ٹولے کے معاملے پر اپنا رویہ نرم کرلیا۔

نجف قلی مرزا کی جانب سے عہدہ چھوڑنے کے بعد اسی ٹولے نے ایک مرتبہ پھر اپنی سرگرمیاں بھرپور انداز میں شروع کردی تھیں اور تقریبا دو ماہ کے دوران خاص طور پر ایف آئی اے امیگریشن اور انسانی اسمگلروں کے روابطہ سامنے آنے لگے تھے، ذرائع نے بتایا کہ ٹولے کا ایک اہم رکن ایک مرتبہ پھر ایف آئی اے امیگریشن کے اہم عہدے پر عارضی طور پر تعینات کردیا گیا جبکہ اس افسر کا رینک اس عہدے کم تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ امیگریشن میں اس دوران تعینات کیے جانے والے دیگر افسران بھی اس ٹولے کے مرہون منت بنادیے گئے تھے اور وہ ان کی تمام جائز اور ناجائز مطالبات کو ماننے پر مجبور تھے، ذرائع نے بتایا کہ اس ٹولے سے اختلاف کرنے والے سندھ پولیس کے افسر یہ سزا دی گئی کہ اس کا تبادلہ امیگریشن سے زونل آفس کردیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ سندھ پولیس کا افسر ڈائریکٹر ایف آئی اے کے پاس پیش ہوکر انھیں تمام صورتحال سے آگاہ کرنے کا ارادہ بھی رکھتا ہے تاہم مفاد پرست ٹولہ اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے اس افسر کو ایسا کرنے سے روکنے کی کوشش کررہا ہے، سینئر پولیس افسر شاہد حیات اس سے قبل بطور ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور وہ اس ٹولے کی سرگرمیوں پر نکیل ڈالنے میں کامیاب بھی ہوگئے تھے بطور ڈائریکٹر ایف آئی اے ان کے سامنے سب سے بڑا چیلنج اسی مفاد پرست ٹولے سے نمٹنا ہے۔
Load Next Story